بھگوڑے آزاد‘ پیش ہونے والے گرفتار‘ جج صاحبان کو بھی جواب دیننا پڑیگا: مریم نواز

اسلام آباد/ لاہور/ لندن (نامہ نگار + خصوصی رپورٹر + عارف چودھری) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ پاناما پر چلنے والا مقدمہ جب اقامہ پر ختم ہوگا تو سوال تو اٹھیں گے اور جج حضرات کو بھی اسی کا جواب دینا پڑے گا، بھگوڑے آزاد پھر رہے ہیں، جلسے کررہے ہیں، احتساب سے بھاگ رہے ہیں ان کو کوئی گرفتار نہیں کررہا ہے، جو خود کو احتساب کے لیے پیش کررہے ہیں ان کو گرفتار کیا جارہا ہے، جب تک نوازشریف کے خلاف کوئی چیز ثابت نہیں ہوتی جب تک دنیا میں کوئی ایسی چیز نہیں آجاتی کہ جس پر نوازشریف یا ان کے خاندان کے کسی فرد کو پکڑا جاسکے یہ قیامت تک ٹرائل چلتے رہیں گے۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم گرفتاریوں سے گھبرانے والے نہیں، احتساب نما انتقام میں تحفظات کے باوجود پیش ہورہے ہیں۔ ہر بار پیش ہوکر انصاف اور عدل کی زنجیر ہلا رہے ہیں۔ مجھ پر مقدمات نواز شریف کی بیٹی ہونے کی وجہ سے بنائے گئے۔ قانون آور آئین کے جتنے بھی جج ہیں وہ شاید اپنے آپ کو تو احتساب سے بچائیں لیکن آئین اور انصاف کے نام پر جو دھبے لگے ہیں وہ شاید دھونے میں بہت عرصہ لگے۔ عوام کو جوابدہ وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے آئین اور قانون کا تماشہ بنا کر رکھ دیا ہے، جنہوں نے 20 کروڑ عوام کے نمائندوں کو چلتا کیا ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ حسن اور حسین نواز خود اپنے فیصلے کریں گے، میرے بھائی باہر رہتے ہیں ان پر یہاں کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا، وزیراعظم کو نااہل کرنے اور سزا ہونے کے بعد بھی ہمارا ٹرائل کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کو پہلے سے طے شدہ فیصلے پر نااہل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب قانون کی کرسی پر بیٹھے ہی فریق بن جائیں تو کیا انصاف ہو گا۔ علاوہ ازیں ٹوئیٹر پیغام میں مریم نواز شریف نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری اور نیب میں پیشی کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ’’ایک آتا ہے، دوسرا جاتا ہے، کم از کم آتے تو ہیں، باقیوں کی طرح بھاگ تو نہیں جاتے!!‘‘ علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز نے کہا کہ نیب ریفرنسز سیاسی ہیں ہم سے انتقام لیا جارہا ہے۔ بتایا جائے کہ میں کہاں سے فرار ہوا ہوں اور کہاں فرار ہوا ہوں۔ نیب کی کارروائی سیاسی انتقام کے سوا کچھ بھی نہیں، کوئی ایسا جرم نہیں کیا جس کی وجہ سے اشتہاری قرار دیا جائے۔ حسن نواز نے کہا کہ میں اشتہاری نہیں ہوں، 24 سال سے جس ملک جس شہر اور جس جگہ پر رہائش پذیر ہوں آج بھی وہاں ہی ہوں۔ میں پاکستان کا شہری نہیں اس لئے مجھ پر وہاں کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ دریں اثناء نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے کہا ہے کہ ہر صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ میں نے کون سا بڑا جرم کیا ہے؟ کوئی طیارہ اغوا نہیںکیا جو کسی سے ڈروں۔ میں کوئی دہشت گرد ہوں تو تشدد ہوتا، رات اچھی گزری، فوجی تربیت یافتہ ہوں۔
مریم نواز

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...