نواز شریف کیخلاف ریفرنس‘ نیب کا ٹرائل کی مدت بڑھانے کیلئے سپریم کورٹ کو خط

اسلام آباد (نامہ نگار) العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کے تفتیشی افسر محبوب عالم پر خواجہ حارث کی جرح پانچویں روز بھی مکمل نہ ہوسکی،دوران جرح نیب تفتیشی افسر محبوب عالم نے کہا کہ انہوں نے قطری شہزادے حماد بن جاسم کو شامل تفتیش نہیں کیا، قطری شہزادے کو خط لکھا نہ ہی متعلقہ نیب حکام کو ایسا کرنے کا کہا، منگل کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر2کے جج محمد ارشد ملک نے کی،میاں نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے،خواجہ حارث کی سپریم کورٹ میں مصروفیت اور تاخیر سے آنے کے باعث نواز شریف سماعت کے آغاز سے قبل ہی روانہ ہو گئے۔ خواجہ حارث نے تفتیشی افسر پر جرح کے دوران پوچھا کہ کیا کسی گواہ نے کہا کہ نوازشریف نے باہر سے ملنے والی رقوم ظاہر نہیں کیں؟جس پر نیب پراسیکیوٹر واثق ملک نے اعتراض اٹھایا کہ یہ ہمارا کیس ہی نہیں ہے، خواجہ حارث بولے لیکن ہمارا کیس یہی ہے ہم نے بتانا ہے کہ بے نامی کی بات نہیں ہے سب ظاہر کیا گیا ہے، ہماری یہی پوزیشن سپریم کورٹ کے سامنے بھی رہی ہے۔ احتساب عدالت کے جج نے نیب ریفرنس کے ٹرائل کی مدت بڑھانے کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنسز کے ٹرائل کی مدت بڑھانے کیلئے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف ٹرائل مکمل کرنے کیلئے مدت میں توسیع کی جائے خط کے ذریعے ٹرائل میں ہونی والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیاگیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...