اسلام آباد (نامہ نگار) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومت انتقامی سیاست کر رہی ہے اور اگر اس کو احتساب کہتے ہیں تو بہت افسوس ہے، آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر کوئی بھی پاکستانی نہیں بچ سکتا، امیر ہو یا غریب، جائیداد بیچنے پر مکمل آمدن ظاہر نہیں کرتا، وزیراعظم اور وزرا کے منہ سے خود باتیں نکل رہی ہوں تو اس کو کیا کہا جائے، حکومت کے لوگ کہہ رہے ہیں 50 لوگ اور گرفتار ہوں گے، ایسے کاموں پر ریفرنس دائر ہونا چاہئے۔ احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں نوازشریف نے حکومت اور نیب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے درگزر کرنے کی اچھی روایات ڈالیں، ہماری حکومت نے کوئی سیاسی انتقامی کارروائی نہیں کی۔ 50گرفتاریوں کی باتیں حکومت کو کون بتا رہا ہے۔ فواد حسن فواد کے وعدہ معاف گواہ بننے کی بات معلوم نہیں، نیب میں سلمان شہباز کو بلانے سے بڑا مذاق کیا ہوگا۔ صحافی کی جانب سے سوال پر کہ ڈالر 136کا ہوگیا ہے، پر نواز شریف نے کہا کہ جیسے سٹاک مارکیٹ گر رہی ہے اور ڈالر بڑھ رہا ہے، سب کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ نیب سمیت مشرف دور کے تمام کالے قانون ختم ہونے چاہئیں، ابھی میرا بات کرنے کا دل نہیں کرتا، بولوں گا لیکن ابھی نہیں۔ شہباز شریف نے دیانت داری پر کسی کو انگلی نہیں اٹھانے دی، شہباز شریف نے محنت اور جاں فشانی سے کام کیا، صبح دیکھی نہ شام، دن رات کام کیا، انہوں نے خود کو بیمار کرلیا اور کینسر میں مبتلا ہوگئے۔ جس کمپنی کو شہباز شریف نے ٹھیکہ دینا مناسب نہیں سمجھا، کے پی حکومت نے اس کو ٹھیکہ دیا، پاکستانی اور غیر ملکی شہباز شریف کے کام کی تعریف کرتے ہیں، موجودہ حکومت کے کچھ لوگوں نے شہباز شریف پر الزام لگایا، چینی حکومت کی وضاحت پر شہباز شریف پر الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانا پڑی، ایسے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک دکھ کی بات ہے۔ ملک آگے بڑھانے کیلئے در گزر سے کام لینا ہوگا، یہ ملک پہلے ہی بیٹھ چکا ہے، ایسا ہوتا رہا تو اور بیٹھ جائے گا اور نظام درست ہونے میں وقت لگے گا۔
آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر کوئی پاکستانی نہیں بچ سکتا: نواز شریف
Oct 10, 2018