وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بیوروکریسی پرریڑھ کی ہڈی ہونے کے ناطے یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے قوم کی توقعات پرپوراا ترے۔انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ایک سونویں قومی مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی اداروں سے سیاست کے خاتمے، میرٹ پرعملدرآمد اور شفافیت کی پالیسی سے بیوروکریسی کے لئے بہترین موقع ہے کہ وہ اپنی کارکردگی بہتربنائے اور سیاسی وژن کو حقیقت کا رنگ دینے میں اپناکرداراداکرے۔وزیراعظم نے دستیاب وسائل کے بہترانتظام اورخدمات کی فراہمی بہتربنانے کی ضرورت پر زوردیا۔عمران خان نے کہاکہ حکومت معیشت کے استحکام کے اقدامات پرخصوصی توجہ دینے کے علاوہ ادارہ جاتی اصلاحات کاعمل بھی شروع کررہی ہے۔ جس کامقصد تعلیم، صحت اورنظم ونسق جیسے اہم شعبوں میں کارکردگی بہتربناناہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے بلدیاتی نظام سے عوام کے مسائل حل ہوں گے کیونکہ اس کے ذریعے عوامی نمائندوں کو بنیادی سطح پر بااختیار بنایاجائے گا۔پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے حوالے سے پاکستان کے حالیہ اقدامات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ امر افسوسناک ہے کہ بھارتی قیادت خطے کو درپیش بڑے مسائل کے ادراک میں ناکام ہوگئی ہے جن میں غربت میں کمی اور لوگوں کی بحالی واقتصادی حالت بہتربنانے کے امورشامل ہیں۔
بیوروکریسی پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قوم کی توقعات پرپوراا ترے:وزیراعظم
Oct 10, 2018 | 08:46