فیصل رضاعابدی کو سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا

 سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیشی کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ کی پولیس نے فیصل رضا عابدی کو گرفتار کیا، ان کے خلاف سپریم کورٹ کے ترجمان شاہد حسین کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔  بدھ کو فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں  بینچ نے  سماعت کی جس کیلئے پیشی کے موقع پر فیصل رضا عابدی نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے وکیل عمرے پر گئے ہوئے ہیں، ان کی واپسی تک سماعت ملتوی کی جائے۔عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 30اکتوبر تک ملتوی کر دی۔فیصل رضا عابدی کو سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد گرفتارکرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا گیا۔سپریم کورٹ کے ترجمان شاہد حسین کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں درج کرائے گئے مقدمے میں فیصل رضاعابدی پر الزام عائد کیا گیا  کہ انہوں نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے ۔فیصل رضاعابدی کے خلاف مقدمہ زیر دفعہ 228،500، 505دو،506اور34کے تحت درج کیا گیا  جبکہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ 7اے ٹی اے بھی لگائی گئی  ، ان کے خلاف ایف آئی آر 19ستمبر کو درج ہوئی تھی۔علاوہ ازیں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کے مقدمہ کے اخراج کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن