لاہور (کامرس رپورٹر) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اصولی کی بجائے چندہ وصولی کی سیاست کر رہے ہیں اور ضد، ہٹ دھرمی اور وزیر اعظم سے ذاتی عناد پر مبنی بیانیہ کو لیکر چل رہے ہیں۔ احتجاج مولانا فضل الرحمن کا حق ہے مگر وقت غلط ہے اس لئے وہ ہوش کے ناخن لیں اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازشوں کی بجائے وزیر اعظم کے ترقی اور خوشحالی کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہوں۔ پاکستان کی معیشت کا پہیہ چلنے سے مزدور کا چولہا چلتا ہے جبکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری پاکستان کی صنعت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ وزیر اعظم نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی کے لیے اقدامات کئے۔ جواب میں اپٹما نے بھی حکومت اور وزیر اعظم کو مایوس نہیں کیا۔ وزیر اعظم نے چین کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتوں میں باہمی تجارت، سی پیک کی اقتصادی ترقی اور کاروباری روابط بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا،ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف بھی بات ہوئی ،چائنہ نے پاکستان کے افغانستان میں کردار پر بھی اعتماد کیا اظہار کیا ہے ،سی پیک کے تحت لگنے والے انڈسٹریل زون سے ملک میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن( اپٹما )کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز ،چیئرمین ٹیکسٹائل انڈسٹری ٹاسک فورس احسن بشیر سمیت دیگر بھی موجو د تھے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بیمار صنعتوں کو نئے جذبے کے ساتھ بحال کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ جب صنعت آگے بڑھتی ہے تو غریب کے گھر میں چولہا جلتا ہے اور اس کے فوائد مزدور تک پہنچتے ہیں جس سے معیشت کا پہیہ بھی چلتا ہے۔وزیر اعظم ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لائے ،موجودہ حکومت نے امپورٹ کی حوصلہ شکنی کی جبکہ ایکسپورٹ میں اضافہ کیلئے تمام اقدامات کئے جس کے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ اپٹما میں یہ باور کرانے آئی ہیں کہ وزیر اعظم آپ لوگوں کے ترجمان ہیں اور ہر اجلاس میں تاجروں کے مسائل پر مختلف محکموں کو احکامات جاری کرتے رہتے ہیں۔اپٹما کے عہدیداروںنے اپوزیشن سمیت ان لوگوں کے منہ بند کر دیئے ہیں جو آئے روز مایوسی والی باتیں کرکے حکومت مخالف بیانات داغتے رہتے ہیں کہ صنعت خسارے میں جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپٹما نے بڑے واضح انداز میں بتایا ہے کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی بدولت ٹیکسٹائل کی انڈسٹری نے 13 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کی ہے جبکہ آئندہ سالوں کیلئے جو ہدف مقرر کئے ہیں اس سے نہ صرف ملکی معیشت کو فائدہ ہو گا بلکہ لاکھوں روزگار بھی پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے روشن مستقبل کی طرف اہم قدم اٹھایا ہے جبکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی نئے پاکستان کی اصل تصویر ہے۔
فضل الرحمن عمران سے عناد کے بیانیے پر گامزن‘ بے وقت کی راگنی گا رہے ہیں: فردوس عاشق
Oct 10, 2019