اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے کنوینئر نور عالم نے آئی جی پولیس، چیئرمین سی ڈی اے اور ڈی جی ایف آئی اے کے اجلاس میں نہ آنے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے بعد ازاں کمیٹی کی ہدایات پر آئی جی اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے اجلاس میں شرکت کے لئے پہنچ گئے جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈی جی ایف آئی اے چھٹی پر ہیں ذیلی کمیٹی نے سیف سٹی منصوبے کے کیمرے خراب ہونے کی تحقیقات کا معاملہ نیب کے سپرد کر دیا اور تین ماہ کے اندر رپورٹ طلب کر لی ہے، جبکہ کمیٹی نے نادرا کی جانب سے اسلام آباد پولیس کو عطیہ کی گئی دو گاڑیاں چوری ہونے اور ایک فیض آباد دھرنے کے دوران جل جانے کے معاملہ پر شدید تشویش اور حیرانگی کا اظہار کیا ہے، کنوینئر کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ حیرت کا مقام ہے۔ پولیس سے گاڑیاں کیسے چوری ہو گئیں۔ انہوں نے اس معاملے کی ایف آئی آر کی تفصیلات فراہم کرنے کی ایف آئی اے کو ہدایات جاری کر دیں۔ پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر نور عالم خان کی صدارت میں ہوا جس میں وزارت داخلہ کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بتا یاگیا کہ سیف سٹی کے آدھے سے زیادہ کیمرے خراب ہیں۔ وزارت داخلہ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 30 جون تک سیف سٹی کو نادرا دیکھ رہا تھا اب یہ منصوبہ پولیس کو شفٹ ہو گیا ہے،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا نادرا کے میگا سینٹر کی بحالی اور تزئین و آرائش کا کنٹریکٹ خلاف قاعدہ دیا گیا ، کنوینئرکمیٹی نے معاملے کی انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔