آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا ہے کہ میں بھی کراچی میں رہتا ہوں میرے بھائی، بھتیجے اور ساس کو بھی لوٹا جاچکا ہے۔
کراچی میں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ کلیم امام کا کہنا تھا کہ میں بھی کراچی میں رہتا ہوں اور میرے بھائی، بھتیجے اور ساس کو بھی لوٹا جاچکا ہے، سوچیں میری ساس سے زیور اتار لیا گیا ہو تو میری ازدواجی زندگی کیسی ہوگی۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس مثبت حکمت عملی اور لائحہ عمل سے شہر میں بڑے جرائم پر کافی حد تک کنٹرول کیا گیا ہے جب کہ انسداد اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے بھی پولیس شب وروز مصروف عمل ہے، اسٹریٹ کرائمز کی کئی دوسری وجوہات بھی ہیں جنہیں باقاعدہ ایڈریس کرکے ختم کرنا بھی ضروری ہوگیا ہے۔
کلیم امام نے کہا کہ پولیس انتہائی محنت لگن اور جاں فشانی سے کام کرتی ہے لیکن اس کے باوجود بھی کبھی کچھ ایسا ہوجاتا ہے کہ تنقید کی زدمیں آجاتی ہے، جرائم کو شکست دینے کے لئے عوام اور پولیس میں ذہنی ہم آہنگی سمیت دوریاں ختم کرنا ناگزیر ہے، اس کے لئےعوام دوست پولیسنگ، پولیس اور عوام میں خدمت انسانیت کا جذبہ اور ہر سطح پردوستانہ ماحول کا فروغ ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوسری جانب پولیس کا عوام کے بارے میں خیال ہے کہ تعاون نہیں کرتے، اطلاع نہیں دیتے، گواہی نہیں دیتے۔ میں پولیس فورسز سے کہوں گا کہ ایسا رویہ اپنائیں کہ لوگ قریب آئیں۔