اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آل پارٹیز کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کے ایکشن پلان کے تحت اسمبلیوں سے استعفے دینے کے آپشن پر عمل درآمد کیلئے فی الحال کوئی ٹائم فریم تیار نہیں ہوا تاہم اپوزیشن وفاقی اور پنجاب حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور سندھ اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز پر بھی پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے دو صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کا الیکٹورول ختم ہونے سے سینیٹ کا انتخاب ممکن نہیں رہے گا حکومت کے لئے اتنی زیادہ نشستوں پر انتخابات کرانا ممکن نہیں رہے گا اس سلسلے میں پی ڈی ایم کی ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جا رہی ہے اپوزیشن نے حکومت پر دبائو ڈالنے کے لئے اپنی پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو اپنے استعفے پارلیمانی لیڈرز کے سپرد کر سکتی ہے اس سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر نے برملا یہ کہہ دیا ہے کہ ان کے84ارکان قومی اسمبلی پارٹی کے قائد میاں نواز شریف کے حکم پر ہر وقت استعفے دینے کے لئے تیار ہیں پاکستان پیپلز پارٹی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سندھ حکومت کی قربانی نہیں دے گی اب اس کی جانب سے بھی یہ کہا جا رہا ہے وہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ استعفے دینے کے لئے تیار ہے جمعیت علما اسلام تو سب سے پہلے استعفے دینے کا اعلان کر چکی ہے آئندہ چند دنوں خصوصی کمیٹی بنا دی جائیے گی جو اسمبلیوں سے استعفے بارے ٹائم فریم پر غور کرے گی ۔
پی ڈی ایم کا اسمبلیوں سے استعفے دینے کے آپشن پر ٹائم فریم تیار نہیں ہوا
Oct 10, 2020