اسلام آباد+لاہور ( وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) نے 12 اکتوبر کو راولپنڈی، ملتان، ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور میں مظاہروں کا فیصلہ کرلیا۔ لاہور میں صدر رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں اویس لغاری، سائرہ افضل تارڑ اور دیگر رہنما شریک تھے۔ اجلاس میں آئین اور قانون کی بالادستی کیلیے تحریک چلانے کے فیصلے کی تائید کی گئی جب کہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ پنجاب میں تنظیم سازی کے حوالے سے مشاورت کی گئی اور گوجرانوالہ جلسے کی تیاریوں کے حوالے سے بھی جائزہ لیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے گوجرانوالہ جلسہ گاہ کے دورے کا فیصلہ کیا جب کہ اجلاس میں گوجرانوالہ جلسے کی تیاریوں کے حوالے سے جائزہ کمیٹیوں کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب کے صوبائی حلقوں تک تنظیم سازی مکمل کرنے پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ نواز شریف جلد پنجاب کی مکمل تنظیموں کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں ورکرز کنونشن کا شیڈول جاری کردیا۔13اکتوبر کو پہلا ورکرز کنونش راولپنڈی‘ 5 نومبر کو ڈی جی خان، مظفر گڑھ، 26 نومبر بہاولپور، 3 دسمبر فیصل آبا، 6 دسمبر ساہیوال،9دسمبر سرگودھا اور 11دسمبر کو گوجرانوالہ میں ہونگے۔دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے اپوزیشن کو بڑے جلسے جلسوں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو کسی بھی شہر میں جلسے کے لیے ڈپٹی کمشنر سے اجازت لینا ہو گی۔ ماضی میں بھی اتحاد بنے لیکن حکومت کا کچھ نہیں بگاڑ سکے، پی ٹی آئی سے زیادہ کسی کے پاس سٹریٹ پاور نہیں، ضرورت پڑی تو تحریک انصاف بھی اپنی سٹریٹ پاور دکھائے گی۔
12 اکتوبر: مسلم لیگ ن راولپنڈی، ملتان، ڈی جی خان اور بہاولپور میں مظاہرے کریگی
Oct 10, 2020