کرونا: مزید5 اموات، شادی ہالز ٹائمنگ2 گھنٹے، مہمانوں کی شرکت محدود

Oct 10, 2020

اسلام آباد، ساہیوال (نمائندہ نوائے وقت + وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار+ اے پی پی) پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں کرونا وائرس کی مجموعی صورتحال بہتر ہے تاہم کیسز میں کچھ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ملک میں اب تک کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 17 ہزار 934 ہے تاہم خوش قسمتی سے ان میں سے 3 لاکھ 2 ہزار 708 صحتیاب ہوئے ہیں۔ ملک میں انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 554 ہے۔ 9 اکتوبر تک ملک میں کرونا وائرس کے مزید 624 کیسز اور 4 اموات کا اضافہ ہوا۔ جن میں گزشتہ روز کے 20 کیسز بلوچستان اور 44 خیبرپی کے  تھے۔ سندھ میں کرونا وائرس کے 339 نئے کیسز، وزیر اعلیٰ دفتر سے جاری رپورٹ کے مطابق صوبے میں وبا سے مزید 2 مریض جاں بحق، اموات کی تعداد 2543 ہوگئی ہے۔ ‘ اسلام آباد کے 2 سرکاری،  4 نجی سکولوں کے 23 بچے پازیٹو۔  ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں کرونا وائرس سے مزید 58 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق جبکہ ایک مریض انتقال کرگیا۔ پنجاب میں وبا کے باعث مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 248 ہوگئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں  مزید 113 کیسز کی تصدیق جبکہ ایک فرد کا انتقال ہوا، مجموعی اموات 188 تک جاپہنچیں۔ گلگت بلتستان میں مزید 7 افراد وائرس کا شکار ۔ تعداد 3 ہزار 893 تک پہنچ گئی۔ آزاد کشمیر میں مزید 43 افراد کے ٹیسٹ مثبت۔ 24 گھنٹوں میں مزید 334 افراد شفایاب ہوئے۔ مجموعی طور پر یہ تعداد 3 لاکھ 2ہزار 708 ہوگئی۔ فعال کیسز  8672 ہو گئے۔ ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال کے کرونا ایمرجنسی وارڈ میں ایک 16 سالہ مشتبہ مریضہ عظمیٰ ذوالفقار جاں بحق ہوگئی۔ عظمیٰ چک 28۔فور۔ایل اوکاڑہ کے زمیندار ذوالفقار کی بیٹی اور طالبہ تھی اور گزشتہ ایک ہفتے سے ایمر جنسی میں زیرعلاج تھی کہ آج دم توڑ گئی۔ ایمرجنسی میں اب کرونا کے 6 مشتبہ مریض آئسو لیٹ ہیں اور ان کا علاج ہو رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ شادی ہالز میں تقریبات کا دورانیہ صرف 2 گھنٹے ہوگا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر  (این سی او سی) نے شادی ہالز کیلئے گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں، جن کے تحت شادی ہالز میں تقریبات کا دورانیہ صرف 2 گھنٹے اور تقریبات کا وقت رات 10 بجے تک ہوگا، جب کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانوں کے ساتھ ہالز سیل کیے جائیں گے۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ  ان ڈور تقریبات کے لیے 300 سے زائد افراد کی اجازت نہیں ہوگی، جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 500 افراد شرکت کر سکیں گے۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ کرونا کے باعث دنیا بھر میں بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی ہے، کیوں کہ عوامی اجتماعات کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔ کرونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے این سی او سی نے عوامی اجتماعات کے حوالے سے نئی ہیلتھ گائیڈ لائنز جاری کرتے ہوئے کہا کہ بڑے عوامی اجتماعات خطرات سے بھرپور سرگرمیاں ہیں جو کرونا میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں اور بیماریوں کے پھیلاؤ میں نمایاں اضافہ کا قوی امکان ہے، ان سے ہر ممکن گریز کیا جائے، ان اجتماعات سے کرونا وباء کیخلاف قومی کامیابی خطرے میں پڑ سکتی ہے، اس طرح کے عوامی اجتماعات کسی طور منعقد نہیں ہونے چاہئیں، عوامی اجتماعات کے حوالے سے حتمی فیصلہ قومی تعاون کمیٹی میں کیا جائے گا۔ دنیا بھر میں ہلاکتیں 1066000 سے تجاوز کر گئیں۔ مصدقہ کیسز کی تعداد 3 کروڑ 67  لاکھ 51  ہزار  بڑھ گئی جبکہ 2  کروڑ 76  لاکھ 64  ہزار655  شفایاب ہو چکے ہیں۔ بھارت اموات 1 لاکھ 6 ہزار 521 ہو گئیں جبکہ تصدیق شدہ کیسز 69 لاکھ 3 ہزار 812 ہو گئے۔ سپین میں 32688 افراد موت کی آغوش میں چلے گئے جبکہ مصدقہ کیسز8 لاکھ 78  ہزارسے  تجاوز کر گئے۔  تیونس  میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے خدشے کے باعث  بڑے شہروں میں دو ہفتوں کے لئے  لاک ڈاؤن کا  فیصلہ کیا گیا ہے۔ تیونس کے ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام کا کہنا  ہے کہ  دارالحکومت سمیت اریانہ، بن عروس اور منوبہ میں کرونا وائرس کی دوسری لہر   کے بعد رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک مکمل کرفیو  نافذ کر دیا گیا ہے   جبکہ بڑے شہروں کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات بھی نہیں  ہوں گے۔ لاک ڈاؤن کے دوران تمام ریسٹوران، کیفے سینٹزر اور کھانے پینے کے مراکز  کو صرف ہوم ڈلیوری یا پارسل سروس کی اجازت ہو گی۔  صوبائی وزیر صحت  ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو  کرونا وائرس کے بڑھنے کے خدشہ سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کرونا وائرس کے کیسز میں بتدریج اضافہ دیکھنے  میں آ رہا ہے۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد  کروایا جائے۔ ایس او پیز پر عملدآمد نہ کرنے سے کرونا وائرس پھیلنے  کا خدشہ ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نے عام اجتماعات کیلئے ایس او پیز تیار کر لئے ہیں۔ عوام سے اجتماعات میں جانے سے مکمل گریز کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔  پنجاب میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھنے کی صورت میں لاک ڈاؤن کے باعث معاملات زندگی بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

مزیدخبریں