اسلام آباد(رانا فرحان اسلم/خبر نگار)پاکستان میں برفباری اور بارشوں سے آنیوالا پانی ذخیرہ نہ ہونے کیوجہ سے بڑی مقدار میںضائع ہونے کا انکشا ف ہوا ہے پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے آبی ذخائر میں اضافہ کرنا ہوگابرفباری بارش اور گلیشئرزپگھلنے سے آنیوالے پانی کا صرف دس فیصد زخیرہ کیا جاتا ہے باقی نوے فیصد پانی ضائع ہو جاتا ہے اگر پانی کی قلت پر قابو نہ پایا گیا تو آئندہ چند سالوں میں پاکستان پانی کی قلت کے شکار ممالک میں شامل ہو جائے گاانڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا)زرائع کے مطابق پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے پانی کا ذخیرہ کرکے پانی کی قلت پر قابو پایا جاسکتا ہے تاہم ریزروائر نہ ہونے کیوجہ سے پانی ضائع ہو جاتا ہے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا ) کی جانب رواں ربیع سیزن کے حوالے سے جاری اعداد شمار کے مطابق سندھ اور پنجاب کو ضرورت سے 28فیصدکم پانی کی دستیابی کا سا منا ہے لیکن اس حوالے سے عملی اقدامات نہ ہونے کے سبب ہر سال لاکھوں ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو رہا ہے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ارساکے مطابق پاکستان کے دریاں میں ہر سال گلیشیئر پگھلنے، برفباری اور بارشوں سے 137ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے لیکن ہمارے پاس آنیوالے پانی کا محض دس فیصد زخیرہ کرنے کی صلاحیت ہے جب کہ دنیا کے دیگر ممالک میں یہ شرح کہیں زیادہ ہے تاہم پاکستان نے پانی کے زخائر میں اضافہ کیلئے بروقت اقدامات نہ کئے تو آئندہ چند سالوں میں پاکستان کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پر سکتا ہے ۔
پانی ذخیرہ
پانی ذخیرہ نہ ہونے کیوجہ سے بڑی مقدار میںضائع ہونے کا انکشا ف
Oct 10, 2021