مکرمی! اللہ رب العزت نے طالبان کو افغانستان میں کامیابی دے کر یہ موقع عطا فرمایا ہے کہ وہ دنیا میں اسلام کا صحیح نمونہ پیش کرتے ہوئے اس دعوت کو عام کریں کہ انسان دنیا میں اپنی مرضی کرنے کیلئے نہیںؒ آیا بلکہ خالق و مالک کی اطاعت و بندگی کیلئے پیدا ہوا ہے جبکہ دنیا بالکل عارضی ہے اور آخرت ہمیشہ کا گھر ہے۔ اللہ تعالیٰ کی اطاعت و بندگی کا علم قرآن و سنت سے حاصل ہوتا ہے اس کے مطابق عوام کو آسانیاں اور سہولتیں فراہم کریں۔ بیروزگاری اور غربت کو کنٹرول کریں۔ عورتیں قرآن و سنت کا علم سیکھیں اور گھریلو نظام سنبھالیں بچوں کی پرورش و تربیت کریں۔ بے پردہ و بے مقصد گھروں سے باہر نہ نکلیں ۔ زنانہ تعلیم و طبی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ مغربی کافرانہ جمہوریت کی بجائے اسلامی مشاورت یعنی علماء و دانائوں کی رائے لیں لیکن اس پر قرآن و سنت کو غالب و فائق رکھیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگوں سے مشاورت کریں۔ ہر مسلمان مرد کیلئے اسلامی وضع قطع اختیار کرنا لازمی قرار دیں۔ جہادی کلچر کو عام کریں کافروں سے ڈرنے کی بجائے اللہ مالک الملک کے حکم اور رسول کریمؐ کے عمل کو مدنظر رکھیں۔ دنیا بھر میں اور خاص طور پر افغانستان میں امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ دعا ہے اللہ رب العالمین سب مسلمانوں کو اس را ہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔(ابوعبداللہ مجاہد، مریدکے)