لاہور (سٹاف رپورٹر) وزیر خزانہ شوکت ترین نے پنجاب یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ مستحکم گروتھ ہمارا ہدف ہے۔ مستحکم گروتھ ہو گی تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ 2008 ء میں پاکستان ایشیاء کی چوتھی بڑی معیشت تھا۔ اب ایشیائی پہلی 25 معیشتوں میں بھی ہمارا شمار نہیں۔ ملک میں 1973 ء کے بعد سے کوئی طویل المدمتی منصوبہ بندی نہیں ہوئی۔ عمران خان کو 35 سال سے جانتا ہوں۔ ایماندار آدمی ہے عمران خان نے کہا کہ آپ عہدہ سنبھالیں جیسے ہی گروتھ کرنا شروع ہوتے ہیں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے۔ افغان جنگ میں گھسنا غلطی تھی افغان جنگ کا حصہ بن کر معیشت کا ستیاناس کر دیا۔ پاور سیکٹر کو ٹھیک کرنا ہے گروتھ 5 سے 7 فیصد ہو گی تو غریبوں کو فائدہ پہنچے گا۔شوکت ترین نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی آئی بی اے ملکی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کر رہا ہے۔ ڈائریکٹر ڈاکٹر مقدس رحمن صنعتوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیں۔ پنجاب یونیورسٹی آئی بی اے کی مکمل طور پر سپورٹ کریں گے۔ پنجاب یونیورسٹی آئی بھی اے شاندار تعلیمی روایات کا حامل ادارہ ہے۔ پنجاب یونیورسٹی صنعتوں کے ساتھ مل کر تحقیقاتی منصوبوں کو مزید فروغ دے۔ انہوں نے ماضی کی یادیں بھی تازہ کیں اور کہا کہ 1973ء میں پنجاب یونیورسٹی آئی بی اے میں تعلیم حاصل کی۔