بلا امتیاز…امتیاز اقدس گورایا
imtiazaqdas@gmail.com
ہمیں اس بات سے غرض نہیں کہ وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی عثمان ڈار نے چیئرمین پی ٹی آئی پر 9 مئی کے پرتشدد مظاہرے کرانے کے سنگین الزام عائد کئے۔ ہمیں اس سے بھی غرض نہیں کہ محبان پی ٹی آئی نے پورے ملک میں مخصوص ایریا اور منختب مقامات کو ہدف بنایا۔ ہمارا مسئلہ ' دکھ اور تعلق داری صرف یہ ہے کہ نو مئی کو مظاہرین نے شہدائے پاکستان کی یادگاروں کی بے توقیری اور عسکری قیادت کو نشانہ بنایا۔ نفرت اور حقارت کے یہ نشان قومی یادگاروں اور فوجی تنصیبات پر نہیں لگائے گئے یہ زخم قوم کے دلوں پر لگے اور زخم اتنے گہرے ہیں کہ انہیں مندمل ہونے میں زمانہ درکار ہے۔ قوم ابھی تک 1971ءسقوط ڈھاکہ کا زخم نہیں بھولی۔ وطن عزیز میں قیام پاکستان کی پہلی اور دوسری نسل موجود ہے جن کے لیے16 دسمبرکا دن آج بھی قیامت صغری سے کم نہیں۔4 اگست 1947ء کو حضرت قائداعظم محمد علی جناح کی ولولہ افگن قیادت اور برصغیر کے مظلوم مسلمانوں کی 7 سالہ عدیم المثال جدوجہد کے بعد قدرت نے آزاد وطن کا تحفہ دیا۔ ہندوستان کے مختلف شہروں اور علاقوں سے ایک لاکھ افراد کے پٹے قافلے ہجرت کرکے اپنے خوابوں کیساتھ آزاد فضا میں پہنچے۔ عالمی ذرائع ابلاغ نے 76 برس قبل ایک لاکھ مہاجرین کی نقل مکانی کو سیاسی تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت قرار دیا۔ تحریک پاکستان کو آگے بڑھانے، کامیاب کرنے اور پھر پاکستان آنے والوں سے زرا آزاد وطن کی قدر پوچھیں!! میرے والد مرحوم ومغفور ڈاکٹر بشیر گورایا اکثر تحریک پاکستان کے دلخراش واقعات سناتے ہوئے آبدیدہ ہو جاتے۔ مسلم لائ کالج سیٹلائٹ ٹاﺅن راولپنڈی اور الخیر یونیورسٹی بھمبر آزاد کشمیر کی طرف سے تحریک پاکستان اور اکابرین پاکستان سے منسوب تقاریب میں وہ نئی نسل کو پاکستان کی قدر کرنے اور اس کی تعمیر وترقی میں حصہ لینے کی بار بار تقلین کرتے!! ساقی قیوم یاد آگئے
سوھنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد تجھے
جب تک سورج چاند ہے باقی ہم دیکھیں آزاد تجھے
تصور کریں نو مئی کو شہدائ پاکستان کی یاد گاروں اور قومی عظمت وحشمت کی نشان زدہ مقامات سے شرارتی عناصر نے کیا سلوک کیا۔اب یہاں رک جائیں ہم نے سانحہ 9 مئی 2023ءکو 9 الیون سے کیوں تشبیح دی؟ 22 برس قبل دہشت گردوں نے امریکہ میں ورلڈ ٹریڈر سنٹر اور پینٹا گون کو نشانہ بنایا ان فضائی حملوں کی نتیجے میں 2996 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ دہشت گردی میں پینٹاگون میں 90 افراد بھی ہلاک ہوئے۔ قومی یادگار اور امریکی عظمت کے نشان کی بے توقیری پر یو ایس اے حکومت نے کیا سلوک کیا ؟ کہا جاتا ہے کہ صدر ابراہیم لنکن کے بعد جارج ڈبلیو بش دور (2001-2009) میں امریکہ کو اس قدر بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ یاد رہے جارج ڈبلیو بش نے کیا کہااور کیا کردار ادا کیا تھا ان کا پہلا خطاب اپنی قوم سے تھا انہوں نے خطاب کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ حکومت کے نزدیک امریکی شہری اور امریکی وقار کی علامات( مقامات) سب سے اہم ہیں۔ اور پھر دنیا نے دیکھا کہ امریکہ نے کس طرح افغانیوں کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں سے چن چن کر مسلمان دہشت گردوں کو گوانتانامو بے رکھ کر آج کے جدید ترین دور میں بھی پتھر کے دور کے تشدد کے واقعات کی یاد تازا کروا دی
7 ستمبر 2023ء کو کراچی میں صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے اپنے اس عزم کو پھر دھرایا ان کے نزدیک پاکستان کے شہری سب سے زیادہ عزیز بلکہ عزیز تر ہیں اسی اجلاس میں زعماءنے غیر قانونی طور پر مقیم ا فراد کو پاکستان سے انخلاءکی پالیسی کا اعادہ کیا۔ قوم چاہتی ہے کہ 9 مئی کے حادثہ میں ملوث تمام کرداروں کو بے نقاب کرکے ایسی قرار واقعی سزا دی جائے جو آنے والوں کے لیے نشان عبرت بن جائے۔ سزا وجزاء اس لیے بھی ضروری ہے کہ دنیا کو یہ پیغام جائے کہ پاکستانی حکمرانوں کے لیے اپنے شہری اور قومی یادگار کس قدر اہمیت کی حامل ہیں۔ ہماری قوم سب کچھ برداشت کر سکتی ہے مگر وہ پاکستان، بانیان پاکستان ، اکابرین پاکستان، شہدائے پاکستان اور پاکستان کی یادگاروں کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کرسکتی۔ حامد علی شاہ کو لاکھ لالکھ دعائیں کیا خوب کہہ گئے
میرے وطن یہ عقیدتیں اور پیارتجھ پر نثارکردوں
محبتوں کے یہ سلسلے بے شمار تجھ پر نثار کردوں