لاہور(محمدعلی جٹ سے)سابق چیف سیکرٹری سمیت بیورو کریٹس پر مقدمہ درج کرنے کی پاداش میں ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن کو او ایس ڈی بنا دیا گیا۔سرکاری احکامات جاری ہونے کے باوجود دوہفتے سے اے ڈی جی نے سیٹ پر کام جاری رکھتے ہوئے پنجاب حکومت کے آڈر ہوا میں اڑا دیے۔ سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مورخہ 24-9-23کو ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص حسن کو اپنے عہدے سے فارغ کرتے ہوئے ایس اینڈجی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس پر تقریبا دوہفتے گزرنے کے باوجود تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکاہے ۔ اس حوالے سے ذرائع کاکہنا ہے کہ سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کے دور میں سیکرٹری ٹو سی ایم محمدخان بھٹی کے آڈرر جاری کرنے پر اس وقت کے سیکرٹری کوآرڈینیشن خرم شہزاد اور موجودہ سیکرٹری ایکسائز مسعود مختار جو اس وقت سیکرٹری سروسز تعینات تھے اور سابق چیف سیکرٹری پنجاب ڈاکٹر کامران علی افضل پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر موجودہ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان سخت نالاں ہوئے جس کے بعدسابق چیف سیکرٹری ڈاکٹر کامران علی افضل کے نام مقدمہ سے نکال کر دو بیوروکریٹس خرم شہزاد اور مسعود اخترکے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جس کی ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی نگرانی میں انکوائری کروائی گئی جس میں اے ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص حسن پر مقدمہ کی ذمہ داری ڈالتے ہوئے انہیں او ایس ڈی بنا دیا گیا مگر تاحال وقاص حسن بطور اے ڈی جی اینٹی کرپشن اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔اس حوالے سے ترجمان اینٹی کرپشن کاکہنا ہے کہ انہیں اعلی افسران کی جانب سے فی الحال چارج نہ چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔دوسری جانب سیکرٹری سروسز آفس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان کہ او ایس ڈی کے آرڈر برقرار ہیں اور وہ خلاف قانون کام کررہے ہیں۔