واربرٹن (نامہ نگار) انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میںوار برٹن دہشت گردی کیس کی آٹھ ماہ بعد باقاعدہ سماعت شروع۔ 88 ملزمان پر فرد جرم عائد ۔11اکتوبر کو پولیس ملازمین کو ثبوت کے ساتھ پیش ہونے کا حکم ۔ شہادتوں کے بعد سزاو¿ں کا فیصلہ ہوگا۔ بتایا گیا ہے کہ 8ماہ قبل 11فروری کو واربرٹن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں زیر حراست ملزم وارث علی کو واربرٹن اور گردونواح کے نے تھانہ کا گھیرا و¿ کر کے ملزم کو پولیس حراست سے چھڑا کر تشدد کر کے قتل کر دیا تھا ۔اور تھانہ میں توڑ پھوڑ کے بھی مرتکب ہوئے تھے۔ پولیس نے89 ملزمان کو گرفتار کر کے چالان عدالت انسداد دہشت گردی میں جمع کروایا تھا۔ ایک ملزم شناخت پریڈ میں بری ہوگیا ۔ جبکہ50 ملزمان نے ضمانتیں کروالی تھیں۔ اب کوٹ لکھپت جیل میں 38ملزمان زیر حراست ہیں ۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں تمام ملزمان پیش ہوئے جن پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے اور عدالت لاہور نے88 ملزمان اور قریباً34 پولیس ملازمین کو 11 اکتوبر کو شہادتوں کے لیے طلب کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 80 دیگر ملزمان بھی پیش ہونگے۔ علاوہ ازیں 8 ملزمان وقاص ارشد، کاشف ناصر، آصف چٹھہ، فرحان عرف فری وغیرہ کی ضمانتوں کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں 10 اکتوبرکو ہو گا۔