اسلام آباد ( خبرنگار خصوصی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ معیشت کو درپیش دیرینہ چیلنجز کے حل کیلئے میثاق معیشت اور جمہوری تسلسل ضروری ہے، معاشی استحکام کیلئے برآمدات میں اضافہ اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی ضرورت ہے، ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات حوصلہ افزاءرہی ہے، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بے دخل نہیں کیا جا رہا ہے، سول اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کرکے بہتر اسلوب حکمرانی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ پیر کو پی ٹی وی کے اینکرز اور وی لاگرز کو پینل انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ نیویارک سے واپسی پر جہاز کی ری فیولنگ کیلئے فرانس میں رکنا پڑا، سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ الیکشن کمشن کا ہو گا، ان کے لوازمات اور ضروریات پوری کریں گے، الیکشن کمیشن اپنا آئینی کام بھرپور انداز میں کر رہا ہے، انتخابات کی تاریخ کا مینڈیٹ الیکشن کمیشن کے پاس ہے، ہم آئینی طور پر ان کی معاونت کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو درپیش چیلنجز دیرینہ ہیں، ہم ان کے حل کیلئے کوشاں ہیں، میں اپنا ووٹ اس جماعت کو دوں گا جس کے پاس معاشی بحالی کا منصوبہ ہو گا، پاکستان کا بنیادی چیلنج معیشت کا ہے اس کیلئے میثاق معیشت اور جمہوری تسلسل چاہئے۔ ہمیں سول اداروں کو مضبوط بنانا ہو گا، ہمسایہ ممالک کے مقابلہ میں ہمارے دفاعی اخراجات پورے خطے میں کم ہیں، افغان نیشنل آرمی کیلئے امریکہ نے 100 ارب ڈالر خرچ کئے۔ نواز شریف کے حوالے سے قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ انتخابات میں کسی کی حمایت کریں گے اور نہ ہی کسی کیلئے ادارہ جاتی مداخلت ہوگی، پی ٹی آئی کے جو لوگ ٹھیک ہیں وہ قانونی دائرے میں رہ کر الیکشن لڑیں گے۔انوارالحق کاکڑنے کہاہے کہ ملکی خزانے کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے خسارے کا شکار قومی ملکیتی اداروں کی فوری نجکاری ضروری ہے۔ انوارالحق کاکڑ سے نگراں وفاقی وزیرِ نجکاری فواد حسن فواد نے ملاقات کی۔ملاقات میں وزیرِ نجکاری نے وزیرِاعظم کو خسارے کے شکار قومی ملکیتی اداروں کی نجکاری کے عمل پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیرِاعظم نے خسارے کے شکار قومی ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کی نجکاری کے عمل کو تیز تر کرنے کی ہدایات جاری کیں۔وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حج جیسے اہم مذہبی فریضے کی انجام دہی کو حجاج کے لئے آسان اور سستا بنانے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں،حجاج کے لئے کئے جانے والے انتظامات پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے اور کم خرچے میں بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے نگران وفاقی وزیر براے توانائی محمد علی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزارت توانائی اور پیٹرولیم ڈویژن کے امور پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں وزیرِ اعظم کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں معدنیات کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے نئے تعینات ہونے والے چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ملاقات کی اورپاک بحریہ سے متعلق پیشہ وارانہ امور پر بھی بات چیت کی۔ قبل ازیں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغانستان کے شہر ہرات میں تباہ کن زلزلے سے نقصان پر دکھ ہوا، مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام کیساتھ ہیں۔