گھمسان کی جنگ، غزہ کی ناکہ بندی،اسرائیل پر راکٹ حملے جاری

Oct 10, 2023

غزہ+تل ابیب +ریاض ( نوائے وقت رپورٹ) حماس اور اسرائیل کے درمیان گھمسان کی لڑائی تیسرے روز بھی جاری رہی ۔ غزہ رات بھر اسرائیلی بمباری سے گونجتا رہا، اسرائیلی فضائی حملوں سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا،اسرائیل کا فلسطینی مہاجر کیمپ جبالیہ پر حملہ، متعدد شہید ہو گئے،طوفان الاقصیٰ‘ آپریشن اور اس کے جواب میں غزہ پر اسرائیلی بمباری سے 700 فلسطینی شہید جبکہ 3750سے زائد زخمی ہوچکے ہیں ، حماس کے نئے حملے میں 120 سے زائد راکٹ داغے، اسرائیلی وزرت خارجہ نے کہا ہے کہ اب تک اسرائیلی میجر جنرل ‘ فوجیوں اور شہریوں سمیت 1000 اسرائیلی ہلاک اور 3000 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کیلئے فیول، اشیا، خوراک ، پانی اور بجلی کی سپلائی معطل کر دی۔ اسرائیل کی جانب غزہ پر رات بھر حملے کیے گئے۔ غزہ پر بمباری کی اور کئی مقامات کو نشانہ بنایا،جس میں ایک ہی خاندان کے 19 افراد شہید ہو گئے ، فلسطین میں اب تک شہید ہونیوالے 700 شہیدافراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر کیے گئے۔اسرائیلی وزیر دفاع یوایو گیلانٹ کا کہنا ہے کہ جنگ کے اصول بدل گئے ہیں، حماس اسرائیل پر حملے کے بعد 50 سال تک پچھتائے گی،اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ جنگ کے اصول بدل گئے ۔ ہمارا جواب 50 سال تک فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کا ردعمل اگلے پچاس سالوں تک لوگوں کے ذہنوں میں تازہ رہے گا۔ حماس کو یہ لڑائی شروع کرنے پر پچھتاوا ہوگا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے اسرائیل بھیجے جانے والے بحری بیڑے کو حماس کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جائے گا اس کے علاوہ امریکا نے فضائی مدد دینے کا بھی عندیہ دیا ہے۔دوسری جانب حماس نے امریکا کی اسرائیل کے لیے امداد کو صہیونی فوج کی حوصلہ افزائی کی کوشش قرار دیا۔اسرائیل اور فلسطین کی جنگ میں لبنان کی تنظیم حزب اللہ بھی شامل ہوگئی ، گزشتہ روز حزب اللہ نے تین اسرائیلی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا، تینوں اسرائیلی فوجی چوکیاں مقبوضہ شیبہ فارمز میں ہیں، جس کے جواب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان کے سرحدی علاقوں پر راکٹ حملے کیے گئے۔اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئےاسرائیل جنگ اقوام متحدہ کی ایجنسی (او سی ایچ اے) نے بتایا ہے کہ غزہ میں اب تک ایک لاکھ 23 ہزار 538 افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی بڑی وجہ خوف، عدم تحفظ اور گھروں کا تباہ ہونا ہے۔اسرائیلی بمباری سے 159 ہاو¿سنگ یونٹس مکمل تباہ اور 1210 گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے، 73 ہزار سے زائد افراد نے سکولوں میں پناہ لے رکھی ہے، جن میں سے کچھ افراد کو ہنگامی شیلٹرز دیے گئے ہیں۔اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے) کے ترجمان عدنان ابو حسنہ نے بتایا ہے کہ اس تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 4 اسرائیلی مغوی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل غزہ میں فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائی کی تیاری بھی کر رہا ہے۔ دوسری طرف فلسطین اتھارٹی نے اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لیے عرب وزرائے خارجہ کا غیرمعمولی اجلاس طلب کی درخواست کی ہے۔ عرب لیگ کا اجلاس کل بدھ کو ہو گا۔ علاوہ ازیں قطرکی ثالثی میں فلسطینی حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات جاری ہیں۔ اسرائیلی خواتین اور بچوں کے بدلے اسرائیلی جیلوں سے 36 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کرایا جائے گا۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی قید میں 150 سے زائد فلسطینی بچے بھی قید ہیں۔ قطر امریکا کے تعاون سے قیدیوں کے تبادلے کیلئے ہفتے سے مذاکرات کی ثالثی کر رہا ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کیلئے حماس سے کسی قسم کے مذاکرات سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس وقت کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس اسرائیل لڑائی میں 10 برطانوی شہری لاپتہ یا ہلاک ہوئے ہیں، امریکی حکومت نے اپنے 9 شہریوں کی اسرائیل میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے ، مرنے والے غیر ملکیوں میں 10 نیپالی 12 تھائی اور دو فرانسیسی باشندوں بھی شامل ہیں۔ 
 گھمسان کی جنگ
واشنگٹن +مقبوضہ بیت المقدس+تل ابیب+جنیوا+ریاض ( نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ "تمام مذاکرات" ختم کر دئیے۔ دی یروشلم پوسٹ کے مطابق سعودی عرب نے امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن کو مطلع کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے تمام مذاکرات ختم کر رہا ہے۔ ادھرروسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ انہوںکہا کہ میں فلسطین کی ویسی مدد کرنے کو تیار ہوں جیسے امریکہ اسرائیل کی مدد کرتا ہے۔ اسلامی جہاد تحریک کے رہنما ناصر ابو شریف نے کہا ہے کہ غزہ کے فلسطینی گروپوں نے جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی دھڑوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ کو جلد روکنا ناممکن ہے۔ لیکن اب اسرائیل مزاحمتی گروپوں سے سخت دھچکے کے بعد قیمت چکانا چاہتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قیدیوں کے معاملہ میں تبادلہ کی بات جلد مذاکرات کی میز پر لائی جائے گی۔ الناصر صلاح الدین بریگیڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ طوفان الاقصی کے تحت الناصر صلاح الدین بریگیڈ نے خودکش ڈرون استعمال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔القسام بریگیڈز کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری فضائیہ نے معرکہ طوفان الاقصی کا آغاز تمام محاذوں پر 35 خود کش ڈرونز کا استعمال کیا۔ فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد موومنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے جنگی قیدی مفت میں رہا نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے چھوڑا جائے گا۔ادھر امریکہ نے کسی بھی تیسرے فریق کواسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہنے کو کہا ہے ۔ روسی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سی این این کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے خاص طور سے حزب اللہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اس جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسرائیل کو کسی دوسرے محاذ پر مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر جو بائیڈ ن نے یہ واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے فریق کو اس صوتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لئے امریکہ نے ترکیہ اور سعودی عرب سے مدد مانگ لی۔ انٹونی بلنکن نے ترک وزیر خارجہ سے حماس کے اسرائیل پر حملوں پر بات کی، انٹونی بلنکن نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ختم ہوگیا۔حماس اسرائیل جھڑپ سے پیدا ہونے والی کشیدگی، مشرق وسطیٰ کے امن پر پڑنے والے اثرات اور جنگ بندی کے لیے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے رکن ملک مالٹا کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس ہوا۔کچھ ممالک نے حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی لیکن اکثر نے اس پر اتفاق نہیں کیا۔ اجلاس میں نہ تو کوئی باضابطہ قرارداد پیش کی جا سکی اور نہ ہی مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا۔ادھر اسرائیلی سفیر نے یرغمال اسرائیلی شہریوں کی تصاویر دیکھا کر حماس کے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کی دہائی دی۔جواب میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا کہ افسوس کی بات ہے، میڈیا اور کچھ سیاست دانوں کی تاریخ وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں اسرائیلی مارے جاتے ہیں اور جہاں اسرائیلی حکومت قاتل ہوتی ہے، یہ چپ سادھے رہتے ہیں۔چین کے سفیر نے اجلاس میں قرارداد کے پیش نہ ہونے اور اعلامیہ جاری نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کہا۔علاوہ ازیں سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکہ، مصر، قطر، اردن کے ہم منصبوں اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سے ٹیلی فون پر فلسطین سے متعلق صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور تمام فریقین کو بین الاقوامی انسانی قوانین کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ حماس رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ حماس ایسی کسی کوشش اور تمام سیاسی مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ آسٹریلیا میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سڈنی میں سینکڑوں افراد نے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلی نکالی ہے۔ مظاہرین نے غزہ میں جاری پرتشدد صورتحال کے خلاف اوپرا ہا¶س کی طرف مارچ کیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کی حمایت پر آسٹریلوی حکومت کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا۔ لندن میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے ہزاروں افراد نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا۔ امریکی ریاست کیلی فورنیا اور مراکش میں بھی ریلیاں‘ مختلف ملکوں میں مظاہرے کئے گئے۔ تہران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی احمقانہ کارروائی کی تو اس کا منہ توڑ اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔ ایران نے مسلسل دھمکیوں کے بعد اسرائیل کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے اسرائیل پر حملوں میں حماس کی معاونت کا الزام بھی مسترد کردیا اور کہا کہ فلسطینیوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سات دہائیوں کے جابرانہ قبضے اور ناجائز صیہونی حکومت کے گھناو¿نے جرائم کے خلاف جائز دفاع ہے۔ ایران نے غزہ میں تیزی سے بدلتی صورت حال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بھی بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ عرب لیگ کا اجلاس بدھ کو ہوگا۔ عرب لیگ کے سربراہ سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ خوں ریزی رکوانے کے لئے عرب لیگ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، مسئلہ فلسطین کے حل میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے غزہ کے مکمل محاصرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں بجلی‘ ایندھن‘ کھانا بند ہونے سے سنگین صورتحال مزید بگڑ جائے گی۔ مطالبہ کیا کہ غزہ میں بے یارو مددگار فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد نہ روکی جائے۔ جبکہ ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیلی وزیر دفاع کی غزہ کی مکمل ناکہ بندی کے بیان کی مذمت کی ہے۔ ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ عمر گنج نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے کی آبادی کو خوراک اور بجلی سے محروم کرنا جنگی جرم ہے۔
گوتریس

مزیدخبریں