اسلام آباد(وقائع نگار ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کا الیکشن ٹریبونل تبدیل کرنے کی درخواستوں پرسماعت میں عامر مغل کو جواب جمع کرانے کیلئے 17اکتوبر تک کی مہلت دے دی۔اسلام آباد کے تینوں حلقوں کا الیکشن ٹریبونل تبدیل کرنے کی درخواستوں پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی، عامر مغل کے وکیل فیصل چودھری ایڈووکیٹ اور انجم عقیل خان کے وکیل بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔الیکشن کمیشن کیس سماعت میں وکیل فیصل چودھری اور چیف الیکشن کمشنر کے مابین تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔فیصل چودھری ایڈووکیٹ نے کہاکہ مجھے ابھی انجم عقیل خان کے بیٹے نے بتایا ہے کہ ان کا رابطہ نہیں ہو رہا،الیکشن کمیشن نے سٹاف کو گزشتہ سماعت کا حکم نامہ پڑھنے کی ہدایت کی ، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ ۔ وکیل انجم عقیل خان نے کہاکہ ہم نے ترمیم شدہ درخواستیں جمع کروائیں، دو سماعتیں ہو گئی ہیں جواب نہیں آیا، وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ میں نے ابھی وکالت نامہ جمع کرانا ہے، مجھے جواب جمع کرانے کیلئے وقت دیاجائے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور وکیل فیصل چودھری غصے میں آگئے، فیصل چودھری اور چیف الیکشن کمشنر کے مابین شدید تکرار ہوئی ، وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ ہم یہاں بے عزتی کروانے نہیں آتے، آپ نے جو فیصلہ ہے کریں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نیکہا کہ آپ ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتے۔چیف الیکشن کمشنر نے فیصل چودھری سے مکالمے میں کہا کہ آپ اپنے آواز نیچے رکھ کے بات کریں، جس پر فیصل چودھری نے کہا کہ آپ ہماری درخواست کا فیصلہ کر دیں، الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا ، رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل نے دلائل شروع کیے۔رکن قومی اسمبلی انجم عقیل نے ایک بار پھر ٹریبونل جج پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اگر ٹربیونل جج ہر طرف داری کا لفظ استعمال نہ کروں تو بھی مجھ اعتماد نہیں، ٹربیونل جج پر اعتماد نہ ہونا ہی جج کو تبدیل کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے، کسی بھی عوامی نمائندے کو ہٹانے کیلئے ہمیشہ ہائی لیول پیمانہ رکھاجاتا ہے، ایک عوامی نمائندہ لاکھوں ووٹ لیکر منتخب ہوتاہے، ٹربیونل کسی جماعت یا شخص کو نہیں کہہ سکتا کے اگلی سماعت پر لازمی آئیں۔وکیل انجم عقیل نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ کیس میں کسی پارٹی کو زبردستی حاضر نہیں کرا سکتا۔رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل نے کہا کہ ٹربیونل نے حلقے کے دیگر امیدواروں سے بھی فارم 45,46اور47 مانگے، ٹربیونل نے میرے مکل انجم عقیل سے حلف نامہ بھی مانگا، ٹربیونل نے طریقہ کار کی خلاف ورزی کی ہے جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ قانون فالو نہیں کیاگیا اور تعصب کیاجارہا ہے؟۔وکیل انجم عقیل نے ممبر سندھ سے مکالمے میں کہا کہ لفظ تعصب کے انتخاب کیلئے آپکا مشکور ہوں۔وکیل انجم عقیل نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے کہا کہ عوامی نمائندے کے منتخب ہونے سے بڑا عوامی انصاف کیا ہوسکتا ہے؟ یہ نہیں ہوسکتا کہ طریقہ کار فالو کئے بغیر عوامی نمائندے کو باہر کریں، عوامی اعتماد بحال رکھنے کیلئے الیکشن کمیشن ٹربیونل تبدیل کرے۔وکیل انجم عقیل نے استدعا کی کہ کیس کسی دوسرے ٹربیونل میں ٹرانسفر کیا جائے، کیس دوسرے ٹربیونل میں ٹرانسفر کرنے سے تعصب کا عنصر ختم ہوگا، عامر مغل کے وکیل فیصل چودھری نے دوبارہ جواب جمع کرانے کے لئے وقت مانگ لیا۔وکیل فیصل چودھری نے کہاکہ میں نے اپنے موکل سے پاور آف اٹارنی لینا ہے، آپ ایسے ہی اٹارنی دے دیں،ہم منظور کرلیں گے، میں قانون کا پابند ہوں اسکے موکل کے بغیر اٹارنی کیسے دے سکتاہوں، عامر مغل رابطے سے باہر ہیں رابطہ کرکے جواب جمع کرائوں گا۔چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا گارنٹی ہے کہ 17 اکتوبر تک موکل رابطے میں آجائیگا، جس پر وکیل عامر مغل نے کہا کہ اگر 17اکتوبر تک جواب نہ جمع کرایا تو یکطرفہ فیصلہ کرلینا۔الیکشن کمیشن نے عامر مغل کو جواب جمع کرانے کیلئے 17اکتوبر تک مہلت دے دی، الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ٹربیونل تبدیلی کی درخواست 17اکتوبر تک ملتوی کردی۔