لاہور (خبر نگار) احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے سابق سپیکر سبطین خان و دیگران کے خلاف ریفرنس پرنیب کو ریفرنس منتقلی پر اپنا جواب جمع کرنے کیلئے مہلت دے دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیب کا جواب دیکھ کر عدالت ریفرنس منتقلی کا فیصلہ کرے گی۔ نیب افسر نے موقف اپنایا کہ ریفرنس منتقلی پر ہماری رپورٹ تیار ہے ڈی جی نیب کے دستخط ہونا باقی ہیں، مہلت دیں، آج ہی پیش کر دینگے،عدالت نے استفسا رکیا کہ احتساب عدالت کا اس ریفرنس کی سماعت کا دائرہ اختیار ختم ہو گیا ہے۔ بتائیں ریفرنس کو کہاں بھجوانا ہے؟۔ وکلاء ملزمان نے استدعا کی کہ ریفرنس کو مزید کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب کو بھجوا دیا جائے۔ پراسکیوٹر نے اعتراض کیا کہ ریفرنس میں سب ملزمان تو سرکاری ملازمین نہیں ہیں ایک سیاست دان اور پرائیویٹ افراد بھی ملزم ہیں، سبطین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مجھ پر بے بنیاد کیس بنایا گیا ایک روپے کی کرپشن نہیں ہوئی نہ قومی خزانہ کو کوئی نقصان پہنچا، اگر کوئی کرپشن نہیں ہوئی تو ریفرنس کو بند ہونا چاہے۔ احتساب عدالت نے کیس دوسری عدالت کو بھیجنا ہے جو عدالت فیصلہ آیا منظور ہو گا، کئی سال سے اس ریفرنس میں عدالتوں میں پیش ہو رہا ہوں۔ سیاسی اور معاشی استحکام کے لئے حکومت کو سوچنا چاہئے۔