لاہور (سٹاف رپورٹر+ خبرنگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی چیئرمین سہیل ناصر نے سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی و دیگر (سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ) کے خلاف کرپشن ریفرنس اور دیگر کیسز میں ملزموں سے برآمد 3کروڑ 68 لاکھ مالیت کا چیک حکومت پنجاب کے نمائندہ کے حوالے کیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نیب نے اہم کرپشن سکینڈلز میں ملزموں سے وصول کئے گئے3کروڑ 68 لاکھ مالیت کا چیک ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور امجد مجید اولکھ کی موجودگی میں ایڈیشنل سیکرٹری فنانس پنجاب عبد الاصمد کے حوالے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نیب، سہیل ناصر نے کہا کہ نیب لاہور سابق وزیراعلی پنجاب ودیگر کیخلاف تعمیراتی ٹھیکوں میںکرپشن کیس میں مجموعی طور پر 16کروڑ سے زائد کی رقم ملزمان سے برآمد کروا کر قومی خزانہ میں جمع کروا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام کرپشن کیسز میں نیب کی اولین ترجیح ملزمان سے قومی دولت کی برآمدگی ہے جبکہ نیب کے تمام اقدامات ملکی وعوامی مفاد میں ہی ہوں گے۔ جبکہ تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ نیب نے میرے خلاف من گھڑت اور جھوٹی خبر چلائی ہے، سینکڑوں سرکاری ملازمین کو اغوا کر کے اور مار پیٹ کر کے پلی بارگین کی ہے، انہوں نے جو پیسے دئیے ہیں ان کو میرے ساتھ خوامخواہ منسلک کیا جا رہا ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ یہ سارا جھوٹ کا پلندا ہے، نہ تو میں نے کرپشن کی ہے اور نہ ہی میں نے کوئی پلی بارگین کی ہے۔ دوسری جانب اینٹی کرپشن کورٹ کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الٰہی، محمد خان بھٹی سمیت ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے 23 اکتوبر کوطلب کر لیا۔ پرویز الٰہی کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔ عدالت نے پرویز الٰہی کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔ پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزمان جان بوجھ کر کیس میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ عدالت ملزمان کی ضمانت خارج کرنے کا حکم دے۔