فیصل ادریس بٹ
وزیراعظم شہباز شریف کی موثر حکمت عملی سے حکومت نے چند ماہ میں سیاسی، معاشی و سفارتی محاذ پر کامیابیوں کی جو مثال قائم کی ہے اس کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے۔ چھ ماہ کے عرصے میں ملنے والی معاشی کامیابیوں سے ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ زر مبادلہ کے سرکاری ذخائر پندرہ ارب ستر کروڑ سے زائد ہوگئے ہیں جو اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا اور اب پاکستان اپنی حقیقی منزل کی جانب بڑھتے ہوئے معاشی محاذ پر بڑی کامیابیاں سمیٹ لے گا۔ شہباز شریف کی قیادت میں افراط زر کی شرح 38 فیصد سے سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے جبکہ سٹاک ایکسچینج ماضی کے ریکارڈ توڑ رہی ہے تو عالمی مالیاتی ادارے بشمول آئی ایم ایف اور موڈیز، فچ اور ورلڈ بنک پاکستان کی معیشت کے فروغ کی نوید سنا رہے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل پانچ بار کمی کردی گئی ہے۔ جبکہ مستقبل میں بھی عالمی مالیاتی اداروں و دوست ممالک سے جاری قرض پروگرامز میں خوشخبریوں کی امید ہے۔ بیرونی سرمایہ کار حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ سعودیہ دو ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنے جارہا ہے تو ڈنمارک بھی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکا ہے۔ ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کے حالیہ دورے میں بھی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی ہے جبکہ وزیراعظم چین لی چیانگ بھی پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوچکی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا جارہا ہے جس میں بارہ ممالک کے سربراہان ودیگر اپنی شرکت کنفرم کر چکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے اقوام متحدہ میں خطاب اور نیتن یاہو کی تقریر سے قبل بطور احتجاج واک آئوٹ کو دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی کرشماتی و کراماتی شخصیت نے دنیا بھر میں پاکستان کو ممتاز و کامران کیا ہے تو مثبت اقتصادی اعشاریوں کی وجہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ عام آدمی کی خوشحالی کا سفر شروع ہوگیا ہے اور جلد ہی پاکستان اپنے داخلی مسائل پر قابو پالے گا۔