پنجاب: اجتماعی شادیوں کے پروگرام کی منظوری


وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے سترھویں اجلاس میں پنجاب میں اجتماعی شادیوں کے سب سے بڑے تاریخی پروگرام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب بھر میں تین ہزار غریب خاندانوں کی بچیوں کی اجتماعی شادی کا پراجیکٹ منظور کیا گیا۔ اس پراجیکٹ کے تحت دلھن کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائے گی۔ علاوہ ازیں، فرنیچر، ملبوسات، ڈنر سیٹ سمیت استعمال کی 13 اشیاء تحفے میں دی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے اجتماعی شادیوں کا دائرہ کار مزید بڑھانے کی ہدایت کی۔ شادی ایک مذہبی فریضہ بھی ہے اور ایک سماجی ذمہ داری بھی۔ یہ ایک افسوس ناک حقیقت ہے کہ وسائل نہ ہونے کے باعث بیشمار غریب والدین اپنی بچیوں کی شادی نہیں کر پاتے۔ بیٹیوں کی شادی کے سلسلے میں ایسے کم وسیلہ والدین کی مالی معاونت مریم نواز کا بڑا اہم اور انسان دوست فیصلہ ہے۔ مزید اچھی بات یہ ہے کہ اس پروگرام کو صرف صوبائی دارالحکومت یا شہروں تک محدود نہیں کیا جارہا بلکہ یہ پورے صوبے پر محیط ہے۔ ہمارے ہاں مہنگائی اور بیروزگاری نے جو بڑے بڑے مسائل پیدا کیے ہیں ان کے حل کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس پروگرام کو مستقل بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے تاکہ حکومت کی طرف سے عوام کو کچھ ریلیف تو ملے۔ اس پروگرام کے کامیاب نفاذ سے ایک طرف غریب والدین کے لیے سہولت پیدا ہوگی تو دوسری جانب سماجی برائیوں کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ حکومت کو چاہیے کہ عوام کی فلاح و بہود کے پیش نظر سماجی بہتری کے لیے اس نوعیت کے مزید پروگرام بھی پیش کیے جائیں تاکہ عوام کو اس بوجھ سے نجات دلانے کا وسیلہ پیدا ہوسکے جس نے انھیں ریاست اور نظامِ جمہوریت سے بیزار کردیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن