پاکستان کی زرخیز زمین نے بہت سے گوہر نایاب پیدا کئے اور اگر ہم ڈراموں کی بات کریں تو اداکاری کے میدان میں پاکستانی اداکار ہمیشہ سے برصغیر کے نامی گرامی اداکار کہلائے ہیں پاکستانی ڈرامے آج بھی پڑوسی ملک کی فلم اور ڈرامہ اکیڈمیوں میں اداکاروں کو اداکاری کے جوہر سیکھانے کے لئے دکھاے جا رہے ہیں
پاکستانی ڈراموں کا ذکر ہو تومرینہ خان، شہناز شیخ، جمشید انصاری، بشری انصاری، معین اختر، قوی خان اور شکیل جیسے بڑے ناموں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا
پہلے ایک وقت تھا کہ صرف سٹیٹ ٹی وی ہی چلا کرتا تھا ناظرین کے پاس ایک ٹی وی ہی مکمل تفریح کا باعث تھا لیکن اب پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر نیوز کی فراوانی کی وجہ سے عوام معیاری ڈرامہ دیکھنے سے محروم ہے
دوسری بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہماری موجودہ ڈراموں میں اپنی ثقافت کم اور پڑوسی ملک کی اطاعت کا عنصراس حد تک شامل ہو چکا ہے کہ ناظرین اس فیلڈ سے بھی کافی حدتک دور جاچکے ہیں
پاکستانی ڈراموں کا ذکر ہو تومرینہ خان، شہناز شیخ، جمشید انصاری، بشری انصاری، معین اختر، قوی خان اور شکیل جیسے بڑے ناموں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا
پہلے ایک وقت تھا کہ صرف سٹیٹ ٹی وی ہی چلا کرتا تھا ناظرین کے پاس ایک ٹی وی ہی مکمل تفریح کا باعث تھا لیکن اب پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر نیوز کی فراوانی کی وجہ سے عوام معیاری ڈرامہ دیکھنے سے محروم ہے
دوسری بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہماری موجودہ ڈراموں میں اپنی ثقافت کم اور پڑوسی ملک کی اطاعت کا عنصراس حد تک شامل ہو چکا ہے کہ ناظرین اس فیلڈ سے بھی کافی حدتک دور جاچکے ہیں