”ڈینگی مرض کی شدت میں گھریلو ٹوٹکوں کی بجائے ہسپتال سے رجوع کریں“

لاہور (پ ر) جان لیوا ڈینگی فیور کے پیچیدہ کیسز یعنی ڈینگی ہیمر جک فیور اور ڈینگی شاک فیور کی شرح ڈینگی پازیٹو مریضوں میں ت ین سے پانچ فیصد تک ہوتی ہے۔ امراض گردہ و امراض قلب کے مریضوں میں ڈینگی بخار کی پیچیدگی بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ عام ڈینگی فیور خطرناک نہیں اور کم و بیش ایک سے دو ہفتے میں مناسب دیکھ بھال اور گھریلو و یونانی علاج سے بھی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ تاہم ڈینگی بخار کی شدت میں گھریلو ٹوٹکوں پر انحصار کی بجائے فوری طور پر بی ای ایم ایس گریجوایٹ اور پوسٹ گریجوایٹ اطبا، ڈاکٹر یا قریبی ہسپتال سے رجوع کریں۔ اس امر کا اظہار حکیم قاضی ایم اے خالد نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے خاتمے کیلئے تمام طریقہ علاج کے معالجین کو بغیر کسی تعصب کے متحد ہو کر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن