پارلیمنٹ کی بالادستی

مکرمی! پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دو ستمبر سے شروع ہے اور اس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر کھل کر بحث کی جا رہی ہے۔ بلاتفریق ممبران پارلیمنٹ کو اجلاس میں اپنی قیمتی تجاویز پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ممبران پارلیمنٹ بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے۔ مخدوم جاوید ہاشمی اور مخدوم شاہ محمود قریشی نے تفصیل کے ساتھ اپنا نقطہِ نظر بیان کیا۔ صرف یہ ہی نہیں پارلیمنٹ کی بالادستی کو بھی کھلے لفظوں میں تسلیم کیا اور کہا کہ وہ پارلیمنٹ کو نیچا دکھانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اس سے ایک بات تو بالکل واضح ہو گئی کہ پارلیمنٹ ہی وہ سپریم ادارہ ہے جس کے ذریعے پاکستان کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے اور موجودہ غیر آئینی صورتحال پر قابو پایا جا سکتاہے۔ اس سلسلہ میں افواج پاکستان کا کردار بھی قابلِ تحسین رہا۔ اگر افواج پاکستان نے حکومت کے کہنے پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی تو کوئی اتنی بری بات بھی نہیں۔ اگر افواجِ پاکستان سیلاب دہشت گردی اور زلزلوں میں پاکستانی عوام کی خدمت کرنے اور سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں تویہ معاملہ بھی پاکستان کی سالمیت کا ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ جس طرح فریقین نے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا ہے۔ اسی طرح مل بیٹھ کر موجودہ بحران کا بھی حل نکالیں۔ محاز آرائی کسی مسئلے کا حل نہیں۔ (ضیا آفتاب....نیو گارڈن ٹاﺅن، لاہور)

ای پیپر دی نیشن