دھرنے دینے والے آئیں مل کر سیلاب سے متاثرہ بھائیوں کی خدمت کریں: نوازشریف

جلالپور بھٹیاں+ حافظ آباد+ سیالکوٹ (وقائع نگار خصوصی+ نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے و قت) وزیراعظم نواز شریف نے گذشتہ روز جلال پور بھٹیاں کا دورہ کیا اور کیمپ میں موجود افراد میں امدادی اشیاء تقسیم کیں۔ وزیراعظم کو متاثرہ علاقوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تمام امدادی کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ سیلاب اچانک آیا، بارشوں کی پیشگی اطلاع نہ تھی۔ دعا کریں کہ اللہ پاکستان کو مزید وسائل دے ہم چاہتے ہیں کہ ہر جگہ صنعتیں لگیں، زراعت ترقی کرے، کھانے پینے کی چیزیں سستی ہوں یہاں کے علاقوں کو مضبوط بندوں سے محفوظ کیا جا سکے۔ متاثرین کے گھروں کو آباد کرنا ہمارا فرض ہے۔ سیلاب متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ احتجاج کرنے والے دھرنے دیتے رہیں گے ہم عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔ دھرنے والوں سے کہتا ہوں دھرنا ختم کرو اور نیک کام میں شامل ہو جاؤ۔ سیلاب سے متاثرہ بھائیوں کی خدمت کرتے رہیں گے۔ ہم پاکستان کی خوشحالی پر کام کرتے رہیں گے۔ دھرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آگے آئیں۔ افواج پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کے ہر نقصان کا ازالہ کریں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے حافظ آباد میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا۔ اے این این کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت متاثرین کی مدد کے لئے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ متاثرہ افراد کے گھروں کو دوبارہ تعمیر کر کے دیں گے۔ این این آئی کے مطابق نواز شریف نے دھرنے دینے والوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئیں ملکر مصیبت اور مشکلات میں گھرے بھائیوں کی خدمت اور مدد کریں۔ متاثرین کی مدد کیلئے جتنی بھی رقم خرچ ہو گی کی جائے گی، متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ عمران اور طاہر القادری بھی متاثرین کی مدد کر کے ثواب دارین حاصل کریں۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں بہت بڑا سیلاب آیا ہے  سیلاب میں ان کے گھر مال مویشی بہہ گئے ہیں اس مصیبت کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جدھر جدھر سیلابی ریلا جا رہا شہباز شریف بھی اس کا پیچھا کر رہے ہیں میں بھی  سیلابی ریلے کا تعاقب کر رہا  ہوں۔ قبل ازیں جب وزیراعظم محمد نواز شریف سیالکوٹ ائرپورٹ پہنچے تو  وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ اور چیف سیکرٹری پنجاب نے ان کا استقبال کیا۔ حافظ آباد کے متاثرہ دیہات کا وزیراعظم نے پون گھنٹے کا فضائی جائزہ لیا۔ اس موقع پر لوگوں نے وزیر اعظم نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے وزیر اعظم   متاثرین میں گھل مل گئے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ سیلاب سے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعظم نے انتظامیہ کو متاثرہ علاقے میں مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور ان کے چارے کا بھی بندوبست  کرنے کی ہدایت کی۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ آفت زدہ قرار دیئے گئے سیالکوٹ سمیت پنجاب بھر کے تمام اضلاع کو وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر فنڈز ریلیز  کر رہی ہے۔ متاثرین کو کسی صورت تنہا نہ چھوڑا جائے گا۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے دورہ حافظ آبادکے موقع پر سیلاب متاثرین کی ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے دوران بہترین فرائض سرانجام دینے پر کمشنر گوجرانوالہ شمائل احمد خواجہ، ڈی سی او حافظ آباد محمد عثمان، ڈی پی او محمد زبیر دریشک کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شاباش دی۔ قبل ازین وزیراعظم کے سکیورٹی افسر اور مقامی صحافیوں میں تکرار ہوئی جس پر مقامی صحافیوں نے وزیراعظم کی گاڑی روک کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...