اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عوامی تحریک اور سیاسی جرگے میں مذاکرات ہوئے۔ عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے کہا ہے کہ صورتحال ابھی تک حتمی سمت میں جاتی دکھائی نہیں دے رہی۔ ہم ایک قدم آگے اور دو قدم پیچھے جا رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی جمہوریت اب پختہ ہو گئی ہے ہمیں کسی اور کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ بحران پرامن طریقے سے حل ہو جائے گا۔ سیاسی جرگہ پوری کوشش کر رہا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ یہ بحران جلد حل ہو تاکہ سیلاب متاثرین کی طرف دیکھیں۔ راستے میں بہت سے سپیڈ بریکر ہیں۔ سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ مذاکرات میں درمیانی راستہ سامنے آیا ہے، ابھی سامنے نہیں لائیں گے۔ وزیراعظم نے جتنا تعاون کیا، شاید ہی کوئی اور کرتا۔ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے معاملے پر فریقین اڑے ہوئے ہیں۔ ہم کسی کا نہیں پاکستان اور عوام کا ساتھ دے رہے ہیں۔ سیاسی جرگے پر سب کی نظریں ہیں۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ جہاں ڈیڈ لاک آئے ہم سہولت کار کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق اپوزیشن جرگہ، عوامی تحریک اور تحریک انصاف میں مذاکرات معطل ہوگئے، آزادی و انقلاب دھرنا کچھ دن کیلئے معطل کرنے کی تجویز کا بھی مثبت جواب نہیں ملا۔ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں سیلاب نے تباہ کاریاں مچا رکھی ہیں، موجودہ حالات میں اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دکھی بھائیوں کی مدد کی جائے کیونکہ سیاست اور جمہوریت میں انسانی اقدار ہی اصل بنیاد ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ آج عوامی تحریک کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کن رائونڈ ہوسکتا ہے۔