اسلام آباد (عترت جعفری) نجکاری کمشن‘ نجکاری بورڈ اور کابینہ کی نجکاری کمیٹی کی طرف سے خریدار کمپنی کے اصل مالی حیثیت کا تعین کرنے کی ناکامی کے باعث نجکاری کمشن کو ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی فروخت میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔پی ٹی سی ایل کے بقایا جات کا مسئلہ تاحال حل نہیں ہوا جبکہ ادارہ اب ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے معاملہ میں بھی قانونی جنگ کا سامنا کرے گا۔ خریدار ادارے کا چیک با¶نس ہوگیا ہے۔نجکاری کمشن نے اس کی ”ارنسٹ منی“ ضبط کرلی جبکہ خریدار ادارہ کارگل ہولڈنگ اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرچکی ہے جبکہ سینٹ کی مجلس قائمہ برائے خزانہ نے اس معاملہ کا نوٹس لیا ہے اور پیر 14ستمبر کو اس معاملہ پر غور کیا جائے گا۔ نجکاری کمشن نے مارچ میں ایچ ای سی کی نجکاری کا عمل مکمل کیا تھا۔ جس میں 35 روپے 72پیسے فی شیئر کے حساب سے فروخت کی منظوری دی گئی۔تین پارٹیوں نے کوالیفائی کیا تھا جس میں سے صرف ایک کارگل ہولڈنگ نے اپنی بڈ داخل کی جبکہ دونوں پارٹیوں نے بولی میں حصہ ہی نہیں لیا تھا۔اس سے قبل نجکاری بورڈ نے طویل عمل کے ذریعے ادارے کو نجکاری کی سطح تک پہنچایا تھا۔نجکاری کمشن نے فنانشنل ایڈوائزر کے اس مشورہ کو نظر انداز کردیاتھا کہ ادارے کے شیئر کی قیمت 85 روپے 57پیسے فی شیئر مقرر کی جائے۔ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس موجودہ حکومت کی طرف سے پہلی سٹرٹیجک سیل تھی جو ناکامی سے دوچار ہوگئی ہے۔اس سے قبل حکومت منافع بخش اداروں کے شیئرز فروخت کرتی رہی تھی۔ دریں اثناءنجکاری کمشن نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ کمشن نے نجکاری میں کسی غلطی یا غفلت کا اعتراف کیا ہے۔ مقررہ طریقہ کار پر پوری طرح عمل کیا گیا۔ خریدار شرائط پوری کرنے میں ناکام رہا جس کے باعث خریدار کو جاری کیا گیا ”ایل او اے“ منسوخ کردیا گیا جس کے خلاف خریدار نے عدلیہ سے رجوع کیا ہوا ہے۔
نجکاری کمشن
نجکاری کمشن کو ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری میں ناکامی کے بعد قانونی جنگ کا سامنا
Sep 10, 2015