مقبوضہ کشمیر بھارت نے آزادی سےباز رکھنے کےلئے اپنے ترکش سے ہر تیر آزمالئے مزید سختیاں برتنے کی بات کی جارہی ہے

Sep 10, 2016

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو بھی کرفےو کے دوران سرینگر،پلوامہ ، ترال ، شوپیاں ، قاضی گنڈ ، بانڈی پورہ اور چاڈورہ میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے قابض فورسز و پولیس کی آنسو گیس شےلنگ اور پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں 150سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے ، جن میں سے ایک درجن شدید زخمیوں کو سرینگر کے مختلف ہسپتالوں میں پہنچایا گیا۔ اس دوران چھتہ بل سرینگر ، بانڈی پورہ اور دیگر کئی مقامات سے باپ بیٹے سمیت بیسیوں افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کے پی آئی کے مطابق جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال کے ڈاڈسرہ علاقے میں گزشتہ روز بھارتی فورسز نے بٹہ پورہ میں چھاپے کے دوران کئی افراد کو گرفتارکیا ان گرفتاریوں کے خلاف نوجوانوں اور خواتین بھی گھروں سے باہر نکل آئیں۔ انہوں نے پتھراو¿ اور احتجاج کیا تو فورسز نے مظاہرین پر شدید آنسو گیس کی شےلنگ اورپیلٹ فائرنگ کی جس سے 44 افرادزخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں اے پی پی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے اور پرامن کشمیری مظاہرین کے خلاف آئندہ چند روز تک مرچوں بھرے گولے ” پاوا “کا استعمال شروع کر دیا جائے گا۔ پاوا گولے مقبوضہ علاقے میں 5ستمبر سے ہر روز ایک ہزار کے قریب بھیجے جارہے ہیں۔ ادھربھارتی فورسز نے جمعہ کو کل جماعتی حرےت کانفرنس گ کے چےرمےن سےد علی گےلانی کے گھر کا محا صرہ کر لےا اور انہیں پرےس کانفرنس کرنے سے روک دےا۔ سےد علی گےلانی نے جمعہ کی صبح اپنے گھر واقع حےدر پورہ مےں پرےس کانفرنس بلائی تھی جہاں وہ کئی دنوں سے نظر بند ہےں۔ بعدازاں سےد علی گےلانی نے پرےس کانفرنس کے لےے تےار متن ای مےل کے ذرےعے اخبارات کو جاری کر دےا۔ قابلذکر امر ےہ ہے کہ سےد علی گےلانی کو نماز جمعہ کی ادائےگی کے لےے مسجد جانے کی بھی اجازت نہےں ملی۔ دریں اثناءاپنے بیان میں سےد علی گےلانی نے چین ، ناروے، سعودی عرب، نیوزی لینڈ، ایران ، ترکی اور او آئی سی کا کشمےرےوں کے حق خود ارادےت کی حماےت کا شکرےہ ادا کرتے ہوے عالمی برادی سے اپےل کی ہے عالمی ادارے مےں کشمےرےوں کو حق خود ارادےت دلانے کا وعدہ پورا کےا جائے۔ اس وعدے کے اےفا ہونے کے انتظار مےں کشمےرےوں کی اےک نسل بھارت نے قتل کر دی اب دوسری نسل مقتل گاہ مےں ہے عالمی ادارے قاتل کے ہاتھ پکڑےں۔ علی گےلانی نے کہا ہے کہ ہماری تحریک میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پا کستا ن نے ہمارا محسن ، وکیل اور دوست ہو نے کا ثبوت پیش کیا ہے ۔ پاکستانی حکو مت اور عوام نے ہمارا درد محسو س کیا ، ہمارے حق میں آوازیں بلند کیں اور ہر سطح پر ہماری مدد کا یقین دلا یا ۔ یہ بات بڑی خو ش آئند ہے کہ جمو ں و کشمیر کے لو گوں نے آزادی کے لئے آج جو زوردار آواز اُٹھا ئی وہیں پاکستانی حکومت اور عوام بھی اخلا قی، سیاسی اور سفارتی سطح پر سپورٹ کرنے کے لئے شانہ بشانہ کھڑا ہو ئی۔ ہم چین ، ناروے، سعودی عرب، نیوزی لینڈ، ایران ، اوآئی سی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہو ں ہمارے حق میں آواز اُٹھا ئی اور جمو ں و کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کی۔ علاوہ ازیں سید علی گیلانی نے پانزن چاڈورہ اور نصراللہ پورہ بڈگام کے عوامی جلسوں سے ٹیلیفون کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے وزیر داخلہ دو بار کشمیر آئے، مگر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوئی بات چیت نہیں کی، بلکہ صرف ٹائم پاس کیا جاتا ہے۔ حریت چیئرمین نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عید سادگی کے ساتھ منائیں، ہر محلے اور ہر مقام پر بیت المال قائم کئے جائیں جن کا نظم دیانتدار افراد کے ہاتھوں میں ہو اور ضرورت مندوں، محتاجوں، مزدوروں، آٹو ڈرائیوروں اور سوموڈرائیوروں کا خاص خیال رکھا جائے جو ہڑتال سے متاثر ہوئے ہوں، ان کی مدد کی جائے۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے بند چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیری گزشتہ ستر برس سے بھارتی قبضے کے خلاف قربانیاں دے رہے ہیں لیکن گزشتہ دو ماہ کے دوران انہوںنے قربانیوں اور عزم و ہمت کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔ مسلسل کرفیو اور دیگر پابندیوںکے سبب عام کشمیری سخت مشکلات کا شکار ہیں اور انہیں بنیادی ضروریات زندگی کی سخت قلت درپیش ہے لیکن اسکے باوجود وہ بھارت کے خلاف سڑکوں پر ہیں۔ محمد یاسین ملک نے عوام الناس سے عید سادگی کے ساتھ منانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے عمل کے ذریعے ثابت کرنا چاہئے کہ ہم اس مقدس موقع پر اپنے تباہ حال ، نادار اور متاثرہ بہن بھایﺅں کا خیال رکھنے میں کوئی کوتاہی نہیں برت سکتے۔ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے دوران حراست اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مزاحمتی قیادت کے فیصلے کے مطابق امسال نامساعد حالات کے سبب قربانی کا گوشت مقامی طور پر بیت المال کو دیا جائیگا۔ عید قربان کو سادگی سے منایا جائے۔ جموں وکشمےر فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے بی جے پی سےکرٹری جنرل رام مادھو کے بیان کو حقیقت سے بعید اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرات سے بھاگ نہیں رہے البتہ مذاکرات کو بھارتی آئین کے ساتھ مشروط رکھنا قطعاً منظور نہیں ۔ بھارت نے آزادی کے حق سے ہمیںباز رکھنے کےلئے اپنے ترکش سے ہر تیر آزمالئے اور اب مزید سختیاں برتنے کی بات کی جارہی ہے ۔
مقبوضہ کشمیر

مزیدخبریں