اسلام آباد(سہیل عبدالناصر)پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سے مطالبہ کر دیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری طور پر فوج کا انخلاءکرے۔ انسانی حقوق کمیشن، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور برہان وانی شہید کی موت کی شفاف تحقیقات کرائے اور کشمیری عوام کے خلاف استعمال ہونے والے کالے قوانین ختم کروائے جائیں۔ قومی اسمبلی کئی مجلس قائمہ برائے خارجہ امور کے چیئرمین سردار اویس خان لغاری نے جمعہ کی شام جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ پرنس زید رعد آل حسین سے ملاقات کے بعد ٹیلیفون پر نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے خصوصی ایلچی کی حثییت سے انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کو مطالبات کی ایک فہرست پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو محفوظ طریقہ اور امن سے زندگی بسر کر نے کا بنیادی انسانی حق دیا جائے۔ بھارت کو پابند کیا جائے کہ وہ اقوام متحدہ کا رکن ہونے کے ناطے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری کرے۔ اپنے حق کیلئے مظاہرے کرنے والے کشمیری عوام کے خلاف چھرے والی بندوقوں سمیت تمام خطرنات ہتھیاروں کا استعمال بند کروایا جائے۔ جبری گم شدگیوں، ماورائے عدالت قتل، ریپ اور اس طرز کے دیگر ظالمانہ ہتھکنڈے بند کروائے جائیں۔ مقوضہ جموں و کشمیر میں آرمڈ فورسز کے خصوصی اختیارات سمیت تمام کالے قونین ختم کرائے جائیں۔اویس لغاری نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے ان کی اامد اور اس ملاقات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یقین دھانی کرائی کے ان کے ادارے کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے پہلے سے آگاہی ہے۔ انسانی حقوق کمشین مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس سلسلہ میں انسانی حقوق کمیشن کا بھارت اور پاکستان دونوں سے رابطہ ہے۔ اویس لغاری نے بتایا کہ انہوں نے انسانی حقوق کمشنر سے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی مظالم کے برعکس آزاد کشمیر میں ایسا کوئی معاملہ نہیں اس کے باوجود ، پاکستان ، آزاد کشمیر میں انسانی حقوق کمیشن کے وفد کا خیر مقدم کرنے کیلئے تیار ہے لیکن ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کمیشن ، مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا فوری نوٹس لے بلکہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے کیلئے اپنا کردار بھی ادا کرے۔ ایک سوال کے جواب میںاویس لغاری نے بتایا کہ یوروپی ملکوں ملکوں کی سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نہ صرف علم ہے بلکہ اس سلسلہ میں اچھی خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اجاگر کرنے کیلئے پارلیمانی وفود بھیجنے کا جو فیصلہ کیا اس کے زبردست اور دور رس نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
پاکستان کا مطالبہ