قومی اسمبلی کا ماحول تلخ‘ سپیکر جہانگیر ترین کو نظرانداز کرتے رہے

اسلام آباد (سجاد ترین/ خبر نگار خصوصی) قومی اسمبلی میں تحریک انصاف اور سپیکر قومی اسمبلی کے درمیان پائی جانے والی تلخی میں شدت آ جاتی جا رہی ہے اور ایوان کا ماحول جس طرح ساڑھے تین سال رہا ہے اب بدل رہا ہے۔ گزشتہ روز جہانگیر ترین نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت مانگ رہے تھے تو پہلے سپیکر ان کو نظرانداز کرتے رہے جب تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان میں بولنا شروع کر دیا تو سپیکر نے جہانگیر ترین کو ذاتی وضاحت پر بات کرنے کی اجازت دے دی۔ جہانگیر ترین اپنے اوپر لگائے الزامات کی وجہ سے کافی جذباتی نظر آ رہے تھے جب جہانگیر ترین نے اپنی تقریر کے آغاز میں حکومت پر تنقید شروع کی تو وزیراعظم اس دوران ایوان سے چلے گئے۔ جب وزیراعظم ایوان میں موجود تھے تو حکومتی اراکین اپنی نشستوں پر بیٹھے بیٹھے ہی جہانگیر ترین کی تقریر کو بلندآواز میں جھوٹ جھوٹ قرار دیتے رہے۔ مگر جیسے ہی وزیراعظم ایوان سے نکلے جہانگیر ترین کے خلاف آوازیں لگانے والے حکومتی اراکین بھی خاموش ہو گئے بلکہ ان میں سے کئی ایوان سے رخصت ہو گئے گویا ان کی ”دیہاڑی“ لگ گئی ہو۔ قومی اسمبلی کے 35 ویں اجلاس کے آخری روز جب وزیراعظم ایوان میں آئے تو اپنی ساتھ والی نشست پر موجود وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کسی گرم جوشی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے درمیان آئی کنٹیکٹ تک نہ ہو سکا ۔یہ بات پریس گیلری میں موجود میڈیا کے نمائندوں نے بھی محسوس کی۔ رواں اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی حکومت کے ساتھ محبت بھی کم ہی نظر آئی۔
تلخ ماحول

ای پیپر دی نیشن