مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری، مقبوضہ وادی میں آج چونسٹھ ویں روز بھی مسلسل کرفیو اور ہڑتال جاری ہے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت نے جارحیت کی انتہا کر رکھی ہے، تحریک آزادی جموں و کشمیر کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ایک نئی روح پھونک دی، اپنا جائز حق مانگنے والے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے بھارتی فوجی درندے مقبوضہ وادی میں نہتے اور مظلوم کشمیریوں پر مظالم ڈھانے میں مصروف ہیں۔
بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے ایک کشمیری ڈرائیور کو شہید کردیا، اٹھارہ جولائی سے شروع ہونے والی انسانیت سوز کارروائیوں میں اب تک تیرانوے سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے جبکہ فائرنگ، آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گن کے چھروں سے ہزاروں افراد زخمی ہیں۔
بھارتی فوج نے عید پر کشمیریوں کے اقوام متحدہ چلو مارچ کو روکنے کیلئے اضافی نفری تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بھارتی فوج کے سربراہ جنرل دلبر سنگھ نے وادی کا دورہ کیا.
انننتناگ، پلواما، کلگم، شوپیاں، پمپور، اوانتیپورا، ترل، بارامولا، پتن اور پلہالن کے علاوہ سری نگر کے چودہ پولیس اسٹیشنز کے علاقوں میں کرفیو میں سختی کر دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن