نےوےارک (کے پی آئی)اقوام متحدہ میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے نمائندوں کے درمیان شدید جھڑپ اور زوردار بحث ہوئی جس کے دوران پاکستان نے بھارت پر جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا جبکہ بھارتی نمائندے نے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہوئے دعوی کیا کہ جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور ہمیشہ رہے گا، اقوام متحدہ میں ایک مباحثے کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر زوردار بحث ہوئی ہے اور دونوں ممالک نے کشمیر کے بارے میں اپنے روایتی موقف پر ڈٹے رہتے ہوئے ایک دوسرے کے بیانات کی نفی کرنے کی کوشش کی ہے۔عالمی ادارے میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل دیرینہ مسئلہ کشمیر کو فوری طور حل کیا جانا چاہئے تاکہ جنوب ایشیائی خطے میں مستقل قیام امن کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے مصائب اور ان کی حالت زار عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے اور اب بین الاقوامی برادری کو اس ضمن میں عملی کردار اداکرنا چاہئے۔ ملیحہ لودھی نے بتایا سلامتی کونسل نے متعدد بار جموں کشمیر کے عوام کا حق خود ارادیت تسلیم کیا ہے۔ انہوںنے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کشمیری عوام کو اس حق خود ارادیت کے استعمال سے محروم رکھا گیا ہے جس کی ضمانت سلامتی کونسل نے کئی بار فراہم کی ہے۔پاکستان کی خاتون نمائندہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ جموں کشمیر کی صورتحال نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ انصاف اور انسانیت کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور لوگوں کو سماجی و اقتصادی حقوق سے محروم رکھنے سے امن قائم نہیں ہوگا۔اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل تاریخی نا انصافی کی غمناک مثالیں پیش کرتے ہیںجہاں لوگوں کو اب بھی خود ارادیت کے حق سے مکمل طور محروم رکھا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں مسائل اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہیں۔ بحث کے دوران بھارت کے نمائندے سری نواس پرساد نے پاکستانی بیان کو سختی کے ساتھ رد کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد کی طرف سے اٹھائے گئے نکات غیر متعلق اور بلاجوازہیں۔ انہوں نے الزام لگاےاکہ پاکستان بھارتی علاقے پر قبضہ جمانے کیلئے دہشت گردی کو ایک سرکاری ہتھیار کے بطور استعمال کررہا ہے ۔انہوں نے پاکستانی نمائندہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہامیں اپنے پڑوسی پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جموں کشمیر بھارت کا ایک اٹوٹ انگ ہے اور ہمیشہ رہے گا، وقت آگیا ہے کہ پاکستان بھی اس حقیقت کو تسلیم کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مختلف مذاہب ، زبانوں اور کلچرکے لوگ رہتے ہیں اور یہ ملک کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کا خاتمہ کرنے کے لئے پر عزم ہے۔اس ضمن میں انہوں نے مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے فلسفے کا حوالہ بھی دیا۔ملیحہ لودھی نے مزید کہا ہمیں کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل کیلئے تعمیری مذاکرات کی جانب بڑھنا ہو گا۔
پاکستانی ، بھارتی مندوب