اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) نیب عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تو شریف خاندان کو ضمانت کرانا ہوگی۔ قانونی ماہرین کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر ہونے کے بعد اگر عدالت نے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تو انہیں ضمانت کرانا پڑے گی۔ ماہرین کے مطابق سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی نظر ثانی کی اپیلوں کے باوجود نیب عدالت پر ریفرنسز کی سماعت کی کوئی پابندی نہیں، ہاں اگر سپریم کورٹ نظر ثانی کی اپیلوں کی سماعت کے دوران حکم امتناعی جاری کر دیتی ہے تو نیب کی عدالت میں ان ریفرنسز پر مزید کارروائی کا عمل رک جائے گا۔ قانونی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریفرنسز عدالت میں جمع ہونے کے بعد ملزمان کو بذات خود ہر پیشی پر عدالت میں آنا ہو گا لیکن عدالت ایک پیشی کے بعد حاضری سے استثنیٰ بھی دے سکتی ہے یہ اختیار عدالت کو حاصل ہے، تاہم اس کے لیے ملزمان کے وکلاءکو استثنیٰ کا ٹھوس گراﺅنڈ ثابت کرنا ہو گا۔
وارنٹ