مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوج کی فائرنگ سے یورنیورسٹی کا طالبعلم شہید، دونوجوان سپردخاک ، مکمل ہڑتال ، مظاہرے

Sep 10, 2018

سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے محاصروں کے دوران عوامی غیض و غضب سے بچنے کیلئے اب حریت پسندوں پر چھپ کر حملے شروع کر دئیے جس کے نتیجے میں ایک اور نوجوان شہید ہو گیا ہے جبکہ گزشتہ روز مارے گئے حریت کانفرنس گ کے رکن سمیت دو شہداء کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے ،شہداء کی تدفین کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے،فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔وادی کے کئی علاقوں میں کاروباری مراکز اور تجارتی ادرے بند،انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز نے عوامی پتھراؤ سے بچ کر حریت پسندوں کو نشانہ بنانے کیلئے چھپ کر حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا ہے۔گزشتہ 12گھنٹوں میں اس طرح کے حملے میں یہ دوسری ہلاکت ہے ۔ یہ واقعہ سرینگر کے نسیم باغ میں پیش آیا۔ جہاں قدیر پارک میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک حریت پسند طالب علم کو شہید کر دیا۔مارے گئے نوجوان کی شناخت آصف نذیر ڈارکے بطور ہوئی جو اسلامک یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا ۔بھارتی فورسز نے الزام عائد کیا ہے کہ آصف مجاہدین کی صفوں میں شامل ہو گیا تھا جس کے قبضے سے پستول اور دو میگزین بھی برآمد ہوئے ہیں،وہ ذاکر موسیٰ کے گروپ غزوۃ انصار الہند میں شامل ہو گیا تھا تاہم اس کے اہل خانہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک طالب علم تھا اور بھارت سے آزادی کا حامی تھا۔آصف کو بھارتی فورسز نے نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب آصف کی نعش جیسے ہی آبائی علاقے پہنچی تو وہاں کہرام مچ گیا اور لوگوں کی بڑی تعداد باہر نکل آئی جس نے بھارتی فورسز کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی ۔اس دوران لوگوں نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا ۔بھارتی فورسز کے ساتھ تصادم میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔دریں اثناء گزشتہ روز بھارتی فوج نے اننت ناگ ضلع کے علاقے اچھہ بل میں ایک نواجوان کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا جس کی شناخت بلال احمد بٹ ولد عبد الاحد بٹ ساکن یاری پورہ کولگام کے طور پر ہوئی تھی۔اس نوجوان کو بھی اس کے آبائی علاقے میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔شہید کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے تاہم اس کے باوجود عوام کی بڑی تعداد نماز جنازہ میں شریک ہوئی اور تدفین کے بعد جلوس نکالا گیا جسے بھارتی فورسز نے روکنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوگئے اور بھارتی فورسز پر پتھراؤ شروع کر دیا اس دوران جھڑپ میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ان ہلاکتوں کیخلاف اتوار کو کولگام،انت ناگ،پلوامہ ،سوپور سمیت وادی کے کئی علاقوں میںہڑتال رہی ۔اس دوارن کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند رہے جبکہ انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی معطل رہی ۔
کشمیر

مزیدخبریں