آگ میزونیٹ فلور پر موجود تاروں میں لگی، تیسری منزل کے 3 کمرے متاثر ہوئے: ابتدائی رپورٹ

لاہور (آن لائن) صوبائی دارالحکومت لاہور کی معروف شاہراہ ایم ایم عالم روڈ پر گزشتہ روز پلازے میں لگنے والی آگ کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے جس کے مطابق آگ میزونیٹ فلور پر موجود تاروں کے گچھے میں لگی جس کے باعث تیسری منزل کے 3کمرے متاثر ہوئے جبکہ پلازے میں کوئی اہم سرکاری دفتر موجود تھا یا ہے اس حوالے سے بھی تحقیقا ت کی جا رہی ہے جبکہ یہ بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ پلازے میں آگ واقعی شارٹ سرکٹ کے باعث لگی یا اس آگ کو لگایا گیا۔ بتایاگیا ہے کہ ریسکیو حکام کے مطابق ایم ایم عالم روڈ پر واقع سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران کے ملکیتی پلازے کے تہہ خانے میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہی بالائی منزلوں کو بھی اپنے لپیٹ میں لے لیا۔ پلازے میں موجود افراد اندر پھنس گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق آگ لگنے کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 کی امدادی ٹیموں نے فوری طور پر رسپانس کیا اور پلازے میں پھنسے 43 افراد کو اندر سے بحفاظت نکالا گیا جبکہ آگ لگنے کے باعث دھواں پیدا ہونے سے پلازے کے اندر موجود 7 افراد متاثر ہوئے جنہیں فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب گزشتہ روز فرانزک ٹیموں نے آگ لگنے والے پلازہ کا دورہ کیا اور وہاں سے مزید شواہد اکھٹے کئے جبکہ ڈی آئی جی آپریشنر اکبر شہزاد کا کہنا ہے کہ پولیس نے موقع سے شواہد اکھٹے کر کے پلازے کو سیل کر دیا ہے اور رپورٹ آنے کے بعد پلازے کے مالک کیخلاف قانونی کارروائی بھی کی جائیگی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آگ لگنے کے مشکوک واقعے کی آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ علاوہ ازیں ایم ایم عالم روڈ پر گزشتہ روز علی ٹاور پلازہ میں لگنے والی آگ کے حوالے سے ترجمان علی ٹاور کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف گزشتہ روز سے بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ علی ٹاور پلازہ میں کسی بھی سرکاری محکمے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سے آگ لگنے کے بعد یہ شور مچایا جا رہا ہے کہ ہم نے پلازے میں آگ جان بوجھ کر لگائی ہے جبکہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف یکطرفہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ ہم نے پلازے میں موجود صاف پانی کیس اور پنجاب پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا سارا ریکارڈ جلادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلازے میں کسی بھی سرکاری دفتر کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پلازے میں آگ شارٹ سرکٹ کے ذریعے لگی۔ انہوں نے کہا کہ پلازے سے چھلانگ لگا کر جاں بحق ہونے والے شخص کو بھی بار بار چھلانے لگانے سے روکا گیا لیکن اس شخص نے ہماری ایک نہیں سنی اور چھلانگ لگا دی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پلازے کو تمام قانونی ضابطوں کو پورے کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا تھا۔
پلازہ/ آگ

ای پیپر دی نیشن