ریاست کے ساتھ وفاداری، آئین، قانون کی اطاعت ہر شہری کا فرض ہے: رب نواز

چنیوٹ(رپورٹ: شہزادہ محمد اکبر) آل پاکستان ختم نبوت لائیرز فورم کے زیراہتمام منعقد ہونے والی تیرہویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خادم ختم نبوت ممتاز قانون دان ملک رب نواز ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے کہا میں پاکستان کے ان اداروں جن کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست، آئین اور قانون کا تحفظ کریں کی توجہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 5کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں جس میں پاکستان کے ہر شہری کا یہ بنیادی فرض ہے وہ ریاست کے ساتھ وفاداری کرے اور آئین وقانون کی اطاعت کرے۔ انہوںنے کہا 7ستمبر 1974ء کو نہایت جمہوری، آئینی اور قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے ذریعے مرزا غلام احمد قادیانی اور ان کے ماننے والے قادیانی و لاہوری گروپ جو اپنے آپ کو احمدی کہلاتے ہیں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا گیا، لیکن آج تک قادیانی اور لاہوری گروپ نے آئین میں طے شدہ حیثیت کو قبول نہیں کیا، پاکستان میں رہتے ہوئے انہوں نے آج تک بطور غیرمسلم نہ تو اپنے ووٹوں کا اندراج کروایا اور نہ ہی اقلیتوںکی نشست سے کبھی الیکشن لڑا اور نہ ہی الیکشن کمشن و دیگر اداروں نے انہیں مجبور کیا کہ وہ آئین، قانون اور ریاست کے ساتھ وفاداری کریں، ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں یا تو حکومت قادیانی اور لاہوری گروپ کو آئین کی اطاعت کیلئے پابند کریں اور اگروہ آئین کی اطاعت کی پابندی نہیں کرتے توان کی پاکستانی شہریت ختم کی جائے اور انجمن احمدیہ پاکستان پر پابندی عائدکرکے ان کے اثاثہ جات بحق سرکار ضبط کئے جائیں۔ ختم نبوت کے حلف کو نظرانداز کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے اور ہم ایسے ووٹوںکی قانونی حیثیت کو چیلنج کریں گے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز مذہبی سکالر علامہ ارشد حسن ثاقب نے کہا جاوید احمد غامدی کے پروگرام پر پابندی عائد کی جائے۔ میں نے ٹی وی قائم کردیا ہے اور عنقریب اس کی مؤثر نشریات ہوں گی اور میں امید کرتا ہوں امت اس میں تعاون کرے گی۔ معروف محقق اور کئی کتابوںکے مصنف پروفیسر خالد شبیر احمد نے اپنے خطاب میںتحریک ختم نبوت اور امت کی قربانیوں کا تفصیلی ذکر کیا، ان کے علاوہ بزرگ عالم دین مولانا مسعود احمد سروری نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیرحاصل گفتگو کی۔ قبل ازیںکانفرنس کا آغازکرتے ہوئے تلاوت کلام مجید قاری محمد سرور نے کی اور نعت رسول مقبول کا شرف حافظ محمد زاہد معاویہ کے حصے میں آیا، کانفرنس کی نقابت اعجاز احمد قاسمی نے کی، یہ کانفرنس بعد نمازعشاء شروع ہوکر رات ایک بجے کے قریب اختتام پذیرہوئی جس میں تمام مسالک کے علمائ، تاجر رہنما، وکلائ، صحافیوںکے علاوہ عوام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...