لاہور‘ شیخوپورہ (نوائے وقت رپورٹ) وکیل کے مبینہ تھپڑ کا شکار ہونے والی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز کا تبادلہ کر دیا گیا۔ ڈی پی او شیخوپورہ کے مطابق لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز کو اے ایس پی آفس مرید کے میں تعینات کر دیا گیا۔ فائزہ نواز نے ڈی پی او صلاح الدین غازی سے تھانہ سٹی مرید کے میں ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ ڈی پی او نے یقین دہانی کرائی کہ کیس کا چالان سات روز میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔ دریں اثناء ایک گفتگو کے دوران ڈی پی او شیخوپورہ صلاح الدین غازی نے کہا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا۔ اس نے بس یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر محکمہ اس کا ساتھ نہیں دے گا تو وہ اپنی ڈیوٹی سے مستعفی ہو جائیں گی۔ لیکن پوری پنجاب پولیس فائزہ نواز کیساتھ کھڑی ہے۔ ایک کانسٹیبل سے لے کر آئی جی پنجاب سب کے سب ہی فائزہ نواز کے ساتھ ہیں اور محکمہ پولیس کبھی بھی اسے تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ عوام ، لیڈی و جینٹس کانسٹیبل یا کوئی آفیسر ہو ان کا تحفظ کرنا پنجاب پولیس کی ذمہ داری ہے۔ داوکے میں ذوالجناح بر آمدگی پر کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ دوسری جانب فائزہ نواز نے نیا عزم کا اظہار کر دیا۔ فائزہ نواز کا کہنا ہے کہ وکلاء کا دباؤ پولیس کو خاموش رہنے پر مجبور کر رہا ہے۔ پوری جرات کے ساتھ کیس کی راہ میں آنے والی مشکلات کا سامنا کروں گی۔ میں ہمت ہار گئی تو محکمہ پولیس کو نقصان ہو گا۔ پھر کوئی شہری اپنی بیٹی کو پولیس میں نہیں بھیجے گا۔ خواتین کو انصاف دلانے کے جذبے کے ساتھ پولیس میں آئی۔پنجاب بار کونسل نے اس واقعہ کیخلاف ہڑتال کی دھمکی دے رکھی تھی جس کا آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے اس تمام واقعہ کی تحقیقات کیلئے آر پی او شیخوپورہ رینج سہیل حبیب تاجک کو انکوائری آفیسر مقرر کردیا ہے جو عشرہ محرم الحرام کے بعد دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کرنے اور فیروز والا کچہری کا دورہ بھی کریں گے۔