بنکاک (نوائے وقت رپورٹ) ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کا بنکاک میں پہلے روز کا اجلاس ختم ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر حماد اظہر کی قیادت میں پاکستان کے 15 رکنی وفد نے اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستانی وفد میں ایف بی آر‘ سٹیٹ بنک‘ ایس ای سی پی‘ نیکٹا اور ایف آئی اے حکام شامل تھے۔ ایشیاء پیسفک گروپ کی جانب سے پاکستان کیلئے 127 سوالات کے جوابات پر بحث ہوئی۔ زیادہ تر سوالات کالعدم تنظیموں کی مبینہ بلیک مارکیٹ میں سرمایہ کاری سے متعلق تھے۔ پاکستان ان سوالات کے جوابات پہلے ہی اے پی جی کو بھجوا چکا ہے۔ پاکستانی وفد اے پی جی اجلاس کے پہلے روز کی کارروائی میں پیشرفت سے مطمئن ہے اور پرامید ہے کہ اے پی جی ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کے حق میں سفارشات بھجوائے گا۔ اے پی جی کا تین روزہ اجلاس 11 ستمبر تک جاری رہے گا۔ اے پی جی کا مؤقف ہے کہ کالعدم تنظیمیں سونے‘ رئیل اسٹیٹ میںس رمایہ کاری کر رہی ہیں۔ کالعدم تنظیموں کی ان شعبوں میں سرمایہ کاری روکنے کے اقدامات پر بحث آج بھی جاری رہے گی۔ کالعدم تنظیموں کے اثاثوں پر مکمل کنٹرول کیلئے صوبوں و مرکز میں تعاون پر بھی سوالات ہوئے۔