اسلام آباد‘ سرینگر (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور پولیس نے کولگام اور رامبن اضلاع سے مزید 5 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ٹرک کے ڈرائیور اور اس میں سفر کرنے والے ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کی شناخت بلال احمد اور شاہنواز احمد میر کے طور پر ہوئی ہے اوریہ دونوں شوپیاں کے رہائشی ہیں۔ بھارتی پولیس نے جموں خطے کے ضلع رامبن سے مزید تین نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ جموںو کشمیر پیر پنجال فریڈم موومنٹ نے بھارت کی مسلسل ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی ہے۔ وائس چیئر مین قاضی محمد عمران نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمان اکثریت کو ختم کرنے کے لیے آئے روز کشمیری عوام کا قتل عام کر رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انصاف کے عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔ قابض حکام نے دو اضلاع گاندربل‘ ادھم پور کے سوا تمام اضلاع میں 4 جی انٹرنیٹ سروس پر پابندی 30 ستمبر تک بڑھا دی ہے۔ شیلین کابرا کے جاری کردہ تازہ احکامات کے مطابق نظرثانی کمیٹی نے 21 اگست اور یکم ستمبر کو ان ہدایات کا دوبارہ جائزہ لیا۔ کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اس جائزے کا نوٹس لیتے ہوئے کہ گاندربل اور ادھم پور اضلاع میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروسز کے غلط استعمال کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ بھارت کی کشمیریوں کی نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ کشمیر میں انسانی تاریخ کا بدترین محاصرہ ایک سال سے جاری ہے۔ بھارت منصوبے کے تحت مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو بے دخل کر رہا ہے۔ دنیا کا کوئی ظلم ایسا نہیں جو کشمیریوں پر نہ آزمایا جا رہا ہو۔ خواتین اور بچیوں کی حرمت پامال کی جا رہی ہے۔ کشمیری نوجوانوں کو قتل کر کے گمنام مقامات پر دفن کیا جا رہا ہے۔ معصوم کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال معمول بن گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی مقامی لیڈرشپ ایک سال سے پابند سلاسل ہے۔ حکومت پاکستان نے ہر علاقائی اور انٹر نیشنل فورم پر مسئلہ کشمیر اجاگر کیا۔ ظلم کے خلاف اٹھنے والی آوازیں دنیا کے فورم پر گونج رہی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور انٹر نیشنل میڈیا نے بھارتی دہشت گردی بے نقاب کی۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری پر زور دیا۔ ایک سال کے دوران 3 بار مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں زیربحث آیا۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام عالم کی نظر میں تصفیہ طلب ہے۔ کرونا کے دوران بھی بھارت ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ رواں سال بھارت نے 2192 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ حکومت پاکستان نے ایل او سی کے رہائشیوں کیلئے شیلٹرز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تقریباً ایک ہزار شیلٹرز تعمیر کر دیئے گئے ہیں مزید کئے جا رہے ہیں۔