سانگلاہل(نمائندہ نوائے وقت) لاہور ہائیکورٹ میں نیب طلبی کے نوٹس کیخلاف دائردرخواست پرنیب نے لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کیا ہے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی چوہدری برجیس طاہر کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے ہیں،عدالت نے نیب کے اسی بیان پر درخواست ضمانت نمٹا دی اور ہدایت کی کہ اگر چوہدری برجیس طاہر کیخلاف کوئی قابل گرفتاری مواد سامنے آئے گا تو درخواست گزار کو طلبی کا نوٹس جاری کیا جائے،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے برجیس طاہر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی نے نیب طلبی کے نوٹسز کو چیلنج کیا تھا،سماعت کے دوران نیب کے وکیل نے بتایا کہ مجاز حکام نے ابھی تک چوہدری محمد برجیس طاہر کی گرفتاری کے کوئی وارنٹ وارنٹ جاری نہیں کئے،چوہدری محمد برجیس طاہر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب ایسے کیس میں طلب کر رہا یے جو کبھی شروع ہی نہیں ہوا،نیب نے محض درج شکایت کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کردیا،معلوم ہوا ہے کہ اس سے قبل 2002ئ، میں بھی نیب نے تقریبا 14 ماہ کی بدترین قید، تشدد اور جبر کرنے کے بعد چوہدری محمد برجیس طاہر، کو اس وقت پنجاب نیب کے انچارج بریگیڈیئر سی،او،ایس (طیب وحید) کی جانب سے صادق اور امین ہونے کا سرٹیفکیٹ/لیٹر جاری کیا گیا تھا،سابق وفاقی وزیر چوہدری محمد برجیس طاہر ایم این اے نے کہا ہے کہ حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کو تیار نہیں اور اگر بلدیاتی انتخابات منصفانہ اور غیر جانبدارانہ کروائے گئے تو ملک بھر میں شیر ہی شیر نظر آئے گا،انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ تین ماہ سے عدالت میں تاریخیں بھگت رہے ہیں، ان کیخلاف اگر کوئی ثبوت ہے تو سامنے لایا جائے، انہوں نے کہا کہ حکومت جتنا چاہے احتساب کرنا ہے کرلے ،ہم پہلے بھی نواز شریف کے ساتھ تھے اور اب بھی نواز شریف کے ساتھ ہیں۔