لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو جب حکومت کے خلاف کارروائی کر سکتے تھے تو بھاگ گئے، ہمیں درس نہ دیں۔ پی ڈی ایم اپنا لائحہ عمل دے چکی ہے۔ پنجاب حکومت اربوں روپے کھانے کا کام کررہی ہے۔ ہمارے پاس ایمپائر کی انگلی نہیں ہے۔ نوازشریف کا اپنا ملک ہے جیسے ہی ڈاکٹرز اجازت دیں گے واپس آ جائیں گے۔ نوازشریف کی زندگی کو عمران خان کی موجودگی میں خطرہ ہے۔ عمران خان کے مطابق نواز شریف کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔ نواز شریف کو عمران خان کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہتے کیونکہ لیڈر صدیوں بعد بنتے ہیں۔ جب نوازشریف آئیں گے تو سب دیکھ لیںگے۔ انہوں نے کہا کہ فیاض الحسن چوہان نے مزاحیہ پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف دور کے آڈٹ پیپرز پر چوہان نے پی اے سی میں صاف پانی میٹرو اور چھپن کمپنیوں پر بات کی۔ چوہان نے جو زبان استعمال کی اس سے ثابت ہوگیا ان کا مینوفیکچرنگ ڈیفالٹ ہے یا منہ سے دھویں نکال کر جھوٹ بولے گا تو سچ نہیں ہوگا۔ عظمی بخاری گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی دفتر ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کررہیں تھیں۔ عظمی بخاری نے کہا کہ آپ کے دور میں پی اے سی کام نہیں کر رہی۔ شہباز شریف دور میں آڈٹ پیراز سیٹلڈ ہوئے۔ پی ٹی آئی حکومت نے کرونا فنڈز میں خرد برد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پندرہ ارب روپے کا کرونا فنڈ کھایا گیا ہے۔ کرونا فنڈز، ڈیم فنڈز کی طرح کہیں استعمال نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اکسٹھ کروڑ روپے کی چند مشکوک ادویات خریدی گئیں۔ وزیر صحت یاسمین راشد کو ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خط لکھا کہ ادویات کی خریداری کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ چکوال کے ڈی جی ایم او نے کرونا فنڈز سے تین کروڑ روپے کی ادائیگیاں ٹائیگر فورس کو دی گئیں۔ کرونا کے نام پر موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں لی گئیں جو برباد ہو گئیں۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں جنوبی پنجاب میں لیہ، بھکر اور ڈی جی خان میں جعلی واؤچر پر ڈیڑھ ارب غیر ضروری ادویات خریدی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر الزام لگا کر کرونا دھونا کم نہیں ہوا۔ بزدار کو نقلی شہباز شریف نہیں بنایا جا سکتا۔ کرونا میں آپ نے پندرہ ارب روپے کھایا ہے۔ عظمی بخاری نے مطالبہ کیا کہ پی اے سی ٹو کا سرا ریکارڈ نکلوائیں شہباز شریف کے آڈٹ پیراز سیٹلڈ ہوئے۔ ڈینگی پر شہباز شریف حکومت کو کوئی الزام نہیں لگا سکا۔
فیاض چوہان منہ سے دھوئیں نکالیں تو جھوٹ سچ نہیں ہو سکتا: عظمی بخاری
Sep 10, 2021