اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ میں سنیارٹی کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کا تقرر کرنے کیخلاف ملک بھر میں وکلا نے ہڑتال کی۔ پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، خیبر پی کے بار کونسل، سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت مختلف تنظیموں کی کال پر وکلا نے عدالتی بائیکاٹ کیا۔ انہوں نے عدالتوں کی مرکزی عمارتوں کے دروازے بند کردیے جس سے سائلین کا داخلہ بند ہوگیا۔ وکلا اور سائلین کی عدم پیشی پر مقدمات کی سماعت متاثر ہوگئی۔ بیشتر کیسز کی سماعت ملتوی ہوگئی۔ عام طور پر سپریم کورٹ کے وکلاء ہڑتال نہیں کرتے اور آخری بار افتخار چودھری بحالی تحریک میں وکلاء نے سپریم کورٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا لیکن گزشتہ روز وکلاء نے سپریم کورٹ کی کارروائی کا بھی بائیکاٹ کیا۔ وکلاء احتجاج کیلئے سپریم کورٹ میں جمع ہوئے تو اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔ کورٹ کی پارکنگ بھی بند کر دی گئی۔ وکلاء نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر ججز تعینات کئے جائیں۔ وکلاء کی ہڑتال کے باعث چیف جسٹس کے سامنے کسی بھی سائل کا وکیل پیش نہ ہوا جس کے باعث بنچ نمبر ایک کی سماعت ختم ہو گئی۔