کہروڑ پکا (نیوزی رپورٹر) ڈی سی او لودھراں اور ایکسین ہائی وے کی ملی بھگت سے اربوں روپے کے ٹینڈر بذریعہ پول الاٹ کرنے کے مزید انکشافات سامنے آگئے ایکسین فیصل سندھو نے 144 فرموں کی جانب سے بولی میں حصہ لینے کا جھوٹا بیان دیا جبکہ باہمی ملی بھگت سے درجنوں فرموں کے نام شامل کرکے ٹینڈر فارم نکلوائے گئے ایکسین ہائی وے بوکھلا کر غلط موقف دینے لگا۔ انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق اسی طرح بول پرچی کے ذریعے کام نمبر 1 مظہر خان بلوچ کام نمبر 2 ایم ایس سجاد گجر کام نمبر 3 فیاض قریشی کام نمبر 4 اسٹینڈر انجینئرنگ نمبر 6 موسی بلڈرز کام نمبر 7 ایم یاسین برادر کام نمبر8 ملک ریحان کام نمبر 9 اللہ مالک کنسٹرکشن کام نمبر 12 حفیظ برادر اینڈ کو کام نمبر 15 بلال اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کام نمبر 16 عطا محی الدین اینڈ کو اسی طرح ٹھیکیدار فیاض قریشی اور شہزاد قریشی نے میڈیا نمائندوں کے نام پر پانچ لاکھ روپے بھی ان فیک فرموں سے وصول کئے ہیں لیکن میڈیا کے غیر جانبدار اور جرات مند صحافیوں نے اس بندر بانٹ کا پول کھول کر رکھ دیا ان نام نہاد ٹھیکیداروں نے میڈیا نمائندوں کو خریدنے کی ناکام کوشش بھی کی جب ان کی دال یہاں نہ گلی تو انھوں نے علاقائی اخبارات میں ٹینڈرز کی کامیابی کی خبریں شائع کروا دیں عوامی اور سماجی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ ٹینڈر بندر بانٹ کی شفاف انکوائری کروا کر اسے منسوخ کیا جائے اور اس میں ملوث عناصر کو قانوں کے مطابق سزا دلوائی جائے۔