پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کا خواہش مند ہے:ڈاکٹر معید یوسف

اسلام آباد: مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں، خاص طور پر پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کا خواہش مند ہے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہونے یا کسی انسانی المیہ کا انتظار کرنے سے بہتر ہے کہ عالمی برادری معاشی بدحالی روکنے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ کام کرے۔
انٹرویو کے دوران مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ خطے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کیلئے افغانستان میں امن کا قیام اہم ہونا چاہئے۔ ملک کے دشمنوں کو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم اپنے ملک کی سلامتی اور استحکام پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
مشیرِ قومی سلامتی نے کہا کہ اگر عالمی برادری کو افغانستان میں دیرپا امن و استحکام لانا ہے تو طالبان کے ساتھ روابط پر توجہ دینا ہوگی۔ افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی 90 کی دہائی کی غلطی دہرائی نہیں جانی چاہئے۔ افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان کو مسائل پیش آئے اور ہمیں سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 80 ہزار جانوں کی قربانیاں دیں اور 150 ارب ڈالر کا معاشی نقصان اٹھایا۔ دہشت گردی کے باعث 35 لاکھ افراد لاپتہ ہو گئے۔ پاکستان عالمی قوانین کے تحت افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کیلئے پر عزم ہے۔

ای پیپر دی نیشن