کراچی (نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے سندھ کے بارش وسیلاب متاثرہ علاقوں سے نکاسی آب اور وبائی بیماریوں کے خاتمے کے لیے تمام طبی مراکز کو فعال کرنے سمیت فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی امداد کے آسرے حکومت عوام کو زہریلے پانی،مچھروں ،سانپوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے عوام کی حالت زار پر رحم کرے۔ الخدمت اور جماعت اسلامی متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاہم حکومت کا متبادل کوئی بھی رفاعی ادارہ یا سیاسی جماعت نہیں بن سکتی۔ اس لیے حکومتی نمائندے اپنی آئینی ذمے داری پوری کریں۔ ان خیالات کا اظہارِ انہوں نے قباء کمپلیکس میں الخدمت کے تحت بارش متاثرین کے لیے امدادی سامان روانگی کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ بارشوں سیلاب سے پورا ملک متاثر مگر حکمرانوں کی غفلت اور بااثر مافیا کی انا و بے حسی کی وجہ سے اہلیان سندھ سب سے زیادہ مشکل میں ہیں۔ قیمتی انسانی جانوں ، مال مویشی ،فصلوں واملاک کا نقصان ناقابل تلافی ہوا ہے۔مسلسل بارشوں سیلاب اور گٹر کا پانی ملکر زہریلا بن گیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف مچھروں کی بہتات ،بلکہ گیسٹرو ملیریا ،اسکن سمیت دیگر وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ مچھروں نے انسانوں و حیوانوں کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے۔حاملہ خواتین معصوم بچے اور عمررسیدہ لوگ زیادہ مشکل میں ہیں۔ اس لیے حکومت سب سے پہلے شہروں سے نکاس اب، جراثیم کش اسپرے اور طبی مراکز کو فعال بناکر علاج معالجہ کی سہولیات کو یقینی بنائے کیونکہ بیشتر علاقوں میں طبی مراکز پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور عملہ غائب ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے فلاحی ادارے الخدمت اور ڈاکٹروں کی تنظیم پیما کے تحت حسب ہال الخدمت خیمہ بستیوں اور موبائل ٹیموں کے ذریعے متاثرین کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔