کامونکی(نمائندہ خصوصی)کوالیفائیڈ ڈاکٹرز کی بھاری فیسیں اور سرکاری ہسپتال کے ناقص انتظامات کے باعث مجبورغریب عوام عطائی ڈاکٹرز اور حکیموں کے ہتھے چڑھنے لگے،محکمہ صحت کے افسر نذرانہ لیکر میٹھی نیند سوگئے۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹرز مریضوں کو بغیر چیک کئے مخصوص کمپنیز کی ادویات لکھ کر ٹرخا دیتے ہیں ،ان ڈاکٹرز کی نااہلی کا عالم یہ ہے کہ ایک ڈاکٹر کرنٹ لگے مریض کو مردہ قرار دیتا ہے جبکہ دو گھنٹے بعد اسی ہسپتال کا ڈاکٹر اسے زندہ قرار دے دیتا ہے،سب کچھ علم میں ہونے کے باوجود ہسپتال کا ایم ایس سب اوکے کی رپورٹ دے دیتا ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹرز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔دوسری جانب کامونکی میں عطائی ڈاکٹرز اور حکیموں کی جانب سے بھی موت بانٹنے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے ،بھی کبھار اِکا دْکا عطائی ڈاکٹرز کیخلاف کاغذی کارروائی کی جاتی ہے جوکہ نذرانہ دیکر کچھ دنوں بعد ہی اپنے کلینک پر نظر آتے ہیں۔عطائی ڈاکٹرز کے زیادہ تر کلینک مین بازار ٹیپو بازار،منڈیالہ روڈ،محلہ شریف پورہ،کسوکے روڈ،محلہ سلامت پورہ،ہڑڑ روڈ،محلہ درویش پورہ،محلہ حبیب پورہ ،ٹبہ محمد نگر اور گردونواح میں واقع ہیں جن کی تعداد سینکڑوں میں ہے جن سے محکمہ صحت کے اہلکار اور افسر نذرانہ وصول کرتے ہیں ۔