لاہور ( خصوصی نامہ نگاو) حضرت مجدد الف ثانیؒ بر صغیر میں عقیدہ ختم نبوت کے عظیم محافظ اور دو قومی نظریہ کے بانی تھے۔ انہوں نے قادیانیوں کے باطل عقائد اور فراڈ دعوئوں کو مکتبوبات امام ربانی میں اپنے عہد میں ہی رد کر دیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار علماء و مشائخ نے مجددالف ثانی و شیر ربانی اسلامک سوسائٹی کے زیر اہتمام سمن آباد میں روحانی پیشوا حضرت صوفی غلام سرور نقشبندیؒ کے مزار سے متصل جامعہ مسجد قادریہ شیرربانی میں سالانہ مجدد الف ثانی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سجادہ نشین خانقاہ صاحبزادہ غلام مصطفٰے نقشبندی اور صاحبزادہ جنید سرور نقشبندی، ڈا کٹر پروفیسر محمد نعیم الازہری ، علامہ سید محمد زین العابدین شاہ اور علامہ محمد بشارت صدیق ہزاروی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ مجدد الف ثانیؒ نے اکبر شہنشاہ کے من گھڑت دین کا مقابلہ کیا اور اسلامی اقدار کا تحفظ کیا۔ حکومت تعلیمی نصاب میں حضرت مجدد کی تعلیمات کو شامل کرے۔ کانفرنس پیر نثار احمد جان سرہندی مجددی، مفتی محمد صدیق ہزاروی، مفتی ظہور احمد جلالی، علامہ عرفا ن اللہ اشرفی اور علامہ دل محمد چشتی کی زیر سرپرستی ہوئی۔حافظ محمد شاہد فدا نعت خوانی ، صوفی اصغر علی نقشبندی نے منقبت پیش کی جبکہ نقابت کے فرائض حافظ ابوبکر جان نے ادا کیے۔